کراچی (جیوڈیسک) جمہوریت اور آزادی اظہار کا ساتھ نہ ختم ہو سکتا ہے نہ ہی کوئی دباو ڈال کر سچ اور حقائق کو روک سکتا ہے۔ جیو نیوز کی نشریات کی مکمل بحالی اور صحافیوں پر حملوں کے خلاف کراچی پریس کلب میں قائم جمہور کیمپ میں شرکاء نے آج بھی یہی سوال کیا کہ مختلف شہروں میں جیو نیوز کو غیر قانونی طور پرآخر کیوں بند کیا گیا ہے۔
آئین اور قانون کی بالادستی کے لئے صحافی تنظیمیں یکجا ہیں وہ جانتی ہیں کہ اگر قلم کی طاقت چھین لی جائے تو ملکوں کی جڑیں کھوکھلی ہوجاتی ہیں،جرم کی سزا کے بعد بھی اگر مسلسل سزائیں دی جائیں تو پسندیدہ نیٹ ورک کے چاہنے والوں کی آوازیں بلند ہونا شروع ہوجاتی ہیں ۔جمہور کیمپ کو لگے نو روز ہوگئے روز ہی زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اظہار یکجہتی شرکت کرتے ہیں ۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ مخصوص سیاسی جماعتوں کا جیو کو برا بھلا کہنا زیادتی ہیں جومن دروان کا کہنا تھا کہ اداروں کو بند کرنا عوام کو خبروں سے محروم کرنا کہیں کا انصاف نہیں۔
پاکستان فشر فوک کے جنرل سیکڑی نے کہا کہ چینلز پر حملے اور کیبل اپریٹرز کی ہٹ دھرمی کسی طور قبول نہیں ۔حیدد آباد پریس کلب کے صدر خالد کھوکھر نے کہا کہ جمہوریت کی بقاء کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گئیں۔
جمہور کیمپ میں صحافتی تنظیموں کے رہنما بھی موجود رہے انہوں نے اعلان کیا کہ آنے والے دنوں میں باقاعدہ میٹنگ کے بعد کراچی پریس کلب سے جیو کے دفتر تک ریلی نکالی جائے گئی تاکہ مخصوص طبقہ پر جیو کی مکمل بحالی کے لئے اثر انداز ہوا جا سکے۔جمہور اور جمہوریت کو بچانے کے خواہش مند جیو کی بندش کے خاتمے تک کیمپ لگائے رکھنے کا عزم کرتے ہیں۔