سیالکوٹ ( بیورورپورٹ) گیپکو سب ڈویژن پسرور نے صارفین سے 4 کروڑ روپے بل کی مدمیں وصول کر لئے۔ ذرائع کے مطابق گیپکو سب ڈویژن پسرور حکام نے اپنی بہترین کارکردگی پیش کرنے کیلئے صارفین کوبجلی کے اضافی یونٹس ڈال کر کے 4کروڑروپے کئے ہیں۔ ملازمین نے موقف دینے سے نکاردیا ۔ کیونکہ یہ اقدام ن لیگی حکومت کے 38 قومی اداروں کی فوری نجکاری کرنے کا فیصلے کے بعد کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ آئل اینڈ گیس سیکٹڑ کے 8 اداروں کو اونے پونے داموں فروخت کرنے کے فیصلے میں او جی ڈی سی ایل پاکستان پٹرولیم’ مری پٹرولیم’ گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ پاک عرب ریفائنری’ پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) سوئی سدرن گیس اور سوئی نادرن گیس کمپنیاں بنکنگ سیکٹڑ کے 8 ادارون کو فروخت کیا جا رہا ہے جن میں پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ’ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز’ نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ’ نیشنل انشورنس کمپنی سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی’ نیشنل بنک آف پاکستان کے 76 فیصد شیئرز فروخت کئے جائیں گے’ الائیڈ بنک کے 10 فیصد شیئرز جبکہ حبیب نک کے 42 فیصد شیئرز فروختگ کرنے کا پروگرام ہے۔ پاور سیکٹر کے 16 اداروں کو فروخت کیا جائے گا ان میں ہیوی الیکٹرک کمپلیکس’ نیشنل پاور کنسٹرکشن آئیسکو’ فیسکو’ لیسکو کمپنی’ گوجرانوالا الیکٹرک کمپنی’ ملتان الیکٹرک کمپنی’ پیسکو کمپنی’ ہیپکو کمپنی’ کیپکو کمپنی’ پیپکو کمپنی جامشورو پاور جنریشن کمپنی’ سنٹرل پاور جنریشن کمپنی’ نادرن پاور جنریشن کمپنی’ لاکھرا پاور جنریشن کمپنی اور کوٹ ادو پاور کمپنی شامل ہے۔
ٹرانسپورٹ اور رئیل اسٹیٹ کے 6 اداروں کو فروخت کیا جا رہا ہے جن میں پاکستان سٹیل مل’ پاکستان انجینئرنگ کمپنی’ پی آئی اے’ پاکستان نیشنل شینگ کارپوریشن’کنوکشن سنٹر اسلام آباد’ پی آئی اے انویسٹمنٹ کمپنی کی ملکیت میں دو سوشل اور ویلٹ ہوٹل نیوئیارک اور سکرائب ہوٹل فرانس شامل ہیں۔