جرمی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی یورپی ممالک کی سربراہ قیادت پر مشتمل ایک سربراہ کانفرنس کا انعقاد کریں گی۔
اس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد پوری دنیا میں وباء کی طرح پھیلنے والے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔ یہ کانفرنس آن لائن منعقد کی جائے گی اور تمام رہ نما اپنے اپنے مقامات سے اسکائپ سروس کے ذریعے مخاطب ہوں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جرمن چانسلر نے کہا کہ کرونا ایک خوفناک عالمی وباء کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ اس کی روک تھام کے لیے یورپی قیادت کو سرجوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔
انجیلا میرکل نے کرونا وائرس کے پھیلنے کی رفتار کم کرنے کی کوشش میں سماجی مواصلات کو محدود کرنے سے متعلق اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرونا کے ملکی معیشت پر اثرات کم کرنے کی کوشش کریں گی۔
انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ بیشتر اسٹورز جو کھانا فروخت نہیں کرتے ہیں وہ اپنے دروازے بند کر دیں گے۔ ریستورانوں کو مخصوص گھنٹوں تک کام کرنا ہوگا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میزوں کے درمیان مناسب فاصلہ رکھا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریضوں کے لیے اسپتالوں میں آنے والے افراد کو روزانہ ایک وزٹ تک محدود رکھا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر پابندیاں بھی عاید کی جائیں گی۔ ثقافتی اور تفریحی ادارے بھی بند ہوں گے۔ تعطیلات کا سفر داخلی اور بیرون ملک ہنگامی طریقہ کار کے دوران رک جائے گا۔
میرکل نے مزید کہا کہ سات بڑی صنعتی ممالک کے گروپ نے وائرس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے باہمی تعاون پر اتفاق کیا ہے۔
درایں اثناء عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر ٹیڈروس اڈھانوم نے پیر کے روز کہا کہ چین میں کرونا وائرس زیادہ پھیل گیا ہے انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا میں اموات اور متاثرین کی تعداد چین میں کرونا کے نتیجے میں ہونے والے نقصان سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے۔ چین میں اب تک 3213 افراد کرونا کے باعث لقمہ اجل بن چکے ہیں۔