جرمنی (جیوڈیسک) منگل کے روز فرانسیسی شہر اسٹراس برگ میں یورپی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے یورپی یونین کی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ یورپ کے تنوع پر خاص طور پر بات کی۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت یورپی اقدار پر حملے کیے جا رہے ہیں اور یورپی یکجہتی کے اصول کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ یورپی اقوام کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ’’ہم دیکھ رہے ہیں کہ تنہا کوئی بھی بات کرنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے اور اسی وجہ سے اب ایک دوسرے کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہونا بہت ضروری ہو گیا ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف ایک مضبوط یورپ ہی اپنی اقدار کا دفاع کر سکتا ہے۔
چانسلر میرکل کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’وہ وقت گزر چکا ہے، جب آپ دوسروں پر انحصار کر سکتے تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ یورپی یونین کو اپنی قسمت کو اپنے ہاتھ میں لینا ہوگا۔‘‘
یورپی پارلیمان میں اس تقریب میں انہوں نے یورپی سکیورٹی کونسل کی تشکیل کی بھی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ اس کی صدارت وقفے وقفے سے ہر رکن ملک کو دی جائے گی اور یہ یورپی دفاع کے ساتھ ساتھ سلامتی کی پالیسیوں کو بہتر بنائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپ کو ایک ایسے نظریے پر عمل کرنا چاہیے، جس کے تحت ایک اصل یورپی فوج بنائی جا سکے۔
انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں کے اس بیان کی کھل کر حمایت کی ہے، جس کے مطابق وہ یورپی دفاعی فورس تشکیل دینا چاہتے ہیں۔ میرکل کے مطابق ایک ایسی فوج ہونی چاہیے، جو مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی حمایت کرے نہ کہ اس کے برعکس ہو، ’’ایک یورپی فوج سے دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ یہ ممالک دوبارہ جنگ نہیں کریں گے۔‘‘
جرمن چانسلر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اتحاد اور برداشت سے یورپ میں قوم پرستی اور خودغرضی کو شکست دینا ضروری ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کی مالیاتی پالیسیوں کو بھی بہتر بنانے کی بات کی ہے اور بتایا کہ اس حوالے سے ’بینکنگ یونین‘ پر کام کیا جا رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق فرانس اور جرمنی امریکا، چین اور روس کے مقابلے میں اپنی فوج کھڑی کرنا چاہتے ہیں جبکہ ڈالر کے مقابلے میں یورو کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔