جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی کے نئے چانسلر اولاف شولس نے اپنے پہلے بیرون ملک دورے پر پیرس میں فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں سے ملاقات کی۔ اس کے بعد برسلز میں وہ نیٹو اور یورپی یونین کے سربراہان سے برسلز میں ملاقات کر رہے ہیں۔
سوشل ڈیموکریٹ رہنما اولاف شولس جرمن چانسلر کی حیثیت سے اپنے پہلے سرکاری دورے کے لیے آج فرانس پہنچے۔ فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں واقع صدارتی محل میں ان کا فوجی اعزاز کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ بعد ازاں جرمن چانسلر نے فرانسیسی صدر سے تفصیلی بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے روس – یوکرائن سرحد پر جاری تنازعہ، چین، یورپ کے مستقبل کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تبدیلی اور کورونا وبا سے نمٹنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
جرمنی کے نئے چانسلر شولس نے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ یوکرائنی سرحد کے گرد روسی افواج کی بڑھتی تعداد پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے امریکی صدر بائیڈن کی طرف سے روسی صدر کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت کو سراہا۔ شولس کا مزید کہنا تھا، ”سرحدوں کی خلاف ورزی نہیں ہون چاہیے۔‘‘
مغربی ممالک کی جانب سے چین میں سرمائی اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شولس نے کہا کہ وہ اس بارے میں فیصلے سے قبل مزید بات چیت کر رہے ہیں۔ واضح رہے پیرس نے بیجنگ ونٹر اولمپکس کا سفارتی بائیکاٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پریس کانفرس کے دوران فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے نئے جرمن چانسلر کو غیر رسمی انداز میں ‘ڈیئر اولاف‘ کہہ کر خوش آمدید کہا۔ ماکروں نے شولس سے کہا کہ وہ اسی قریبی رابطے کے منتظر ہیں، جیسے ان کا سابق چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ رہا تھا۔
فرانسیسی صدر نے چانسلر شولس کے ساتھ پہلی ملاقات کے بعد ‘خیالات میں ہم آہنگی‘ کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے کی خواہش اور یورپ پر ایک پختہ یقین رکھتے ہیں، جس کی آئندہ مہینوں اور سالوں میں بہت ضرورت ہوگی۔
جرمن چانسلر نے برلن میں روانگی سے قبل اس دورے کو یورپی بلاک کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے ایک مشترکہ حکمت عملی کے لیے اہم قرار دیا تھا۔
شولس سے پہلے سابق چانسلر انگیلا میرکل، گیرہارڈ شرؤڈر، ہیلمٹ کوہل اور ہیلمٹ شمٹ نے بھی وفاقی چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے فرانس کا ہی دورہ کیا تھا۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد فرانکو جرمن مفاہمت اور دوستی جرمنی کی خارجہ اور یورپی پالیسی کا بنیادی ستون بن چکی ہے۔
جرمنی کے نئے چانسلر اولاف شولس پیرس سے برسلز روانہ ہوگئے، جہاں ان کی یورپی کمیشن کی چیف ارزولا فان ڈیئر لائن اور یورپی کونسل کے صدر شارل مشیل سے ملاقات متوقع ہے۔ اس کا بعد شام میں شولس نیٹو کے سیکریٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ سے نیٹو ہیڈکوارٹرز میں ملاقات کریں گے۔
یورپی امور اور خارجہ پالیسی کے ماہرین سمجھتے ہیں سوشل ڈیموکریٹ جماعت سے تعلق رکھنے والے نئے جرمن چانسلر شولس کی خارجہ پالیسی کے اہداف سابق چانسلر انگیلا میرکل سے زیادہ مختلف نہیں ہوں گے۔ وہ بھی یورپی یونین کو عالمی سطح پر مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں، اور وہ خاص طور پر امریکا کے ساتھ قریبی تعاون کو برقرار رکھیں گے۔