جرمن ریل حملوں کے تناظر میں دو مزید عراقی گرفتار

Police

Police

جرمنی (جیوڈیسک) چیک جمہوریہ کی پولیس نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر گزشتہ برس جرمن ٹرینوں کو پٹری سے اتارنے کی کوششوں میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ قبل ازیں ایک شخص اور اس کی بیوی کو اسی تناظر میں آسٹریا سے گرفتار کیا گیا۔

عراق سے تعلق رکھنے والے دو مشتبہ دہشت گردوں کو چیک جمہوریہ کے دارالحکومت پراگ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ چیک پولیس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ان پر شبہ ہے کہ یہ گزشتہ برس جرمنی میں تیز رفتار ٹرین کی پٹریوں پر حملوں کی کوشش میں ملوث ہیں۔

گرفتار کیے جانے والوں میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں اور انہیں پراگ ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا۔ حکام کے مطابق یہ گرفتاری آسٹریا کی طرف سے جاری کردہ گرفتاری کے وارنٹ کے تناظر میں عمل میں آئی ہے۔ قبل ازیں پیر 25 مارچ کو آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سے ایک 42 سالہ عراقی شہری اور اس کی بیوی کو انہی ناکام حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

ان مشتبہ افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں جرمن شہر نیورمبرگ اور میونخ کے درمیان چلنے والی تیز رفتار جرمن ٹرین کے ٹریک پر اسٹیل کی تاریں رکھی تھیں جبکہ ایسا ہی عمل دسمبر میں برلن میں دہرایا گیا۔ تاہم ٹرینوں کو پٹری سے اتارنے کی ان کوششوں کے نتیجے میں کوئی زخمی نہیں ہوا تھا۔

ویانا میں گرفتار کیے جانے والے شخص نے ان حملوں کو تو تسلیم کر لیا تھا تاہم اس نے اس کے پیچھے دہشت گردی کے محرک کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

آسٹریائی حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی جگہ کے قریب سے داعش کا پرچم اور عربی میں لکھی عبارات ملی تھیں اور یہ حملے دہشت گردی کے محرک کے تحت کیے گئے۔