جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی کی ہائی اسپیڈ ریل گاڑی میں کئے گئے چاقو کے وار سے کم از کم تین افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ حملے کے وقت ریل گاڑی جرمنی کی جنوبی ریاست باویریا میں روانہ تھی۔
مقامی پولیس نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ ہفتہ چھ اکتوبر کی صبح نو بجے ٹیلیفون پر انہیں ریل گاڑی میں کیے جانے والے حملے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ جس وقت چاقو سے حملے کیے گئے، اس وقت ریل گاڑی جنوبی جرمن ریاست باویریا کے شہروں ریگنز برگ اور نیورمبرگ کے درمیان روانہ تھی۔ اس حملے کے بعد سے اس ریل لائن کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ اس طرف سے گزرنے والی ٹرینوں کو متبادل ٹریک پر سفر جاری رکھنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہیں۔
ریل گاڑی کے اندر کیے جانے والے چاقو کے حملے کی تفصیلات پولیس فراہم کرنے سے گریز کر رہی ہے۔ البتہ جرمن سکیورٹی حکام نے اس کی تصدیق کی ہے کہ چاقو زنی کرنے والے مبینہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مشتبہ حملہ آور ایک ستائیس سالہ شامی شخص ہے۔ کثیر الاشاعت اخبار بلڈ کے مطابق حملہ آور دماغی خلل بھی رکھتا ہے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ بقیہ مسافروں میں کوئی مزید مشتبہ فرد نہیں ہے۔ پولیس نے مبینہ حملہ آور کے بارے میں بھی کوئی تفصیل ظاہر نہیں کی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق چاقو کے وار سے تین افراد زخمی ہوئے ہیں اور ان میں دو کو شدید نوعیت کے زخم آئے ہیں۔ زخمیوں کی عمریں چھبیس، انتالیس اور ساٹھ برس بتائی گئی ہیں۔
جس ریل گاڑی کے اندر حملے کیے گئے، اس کو زوئبرزڈورف کے ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا۔ ریل گاڑی کے دو سو سے زائد مسافروں کو باہر نکال کر ایک قریبی ریسٹورانٹ پہنچا دیا گیا، جہاں اتارے گئے تمام مسافروں کی تواضع کافی اور چائے کے ساتھ کی گئی۔
مسافروں کو ٹرین سے باہر نکالنے کے بعد پولیس نے تمام ڈبوں کی تلاشی کا عمل بھی مکمل کیا۔ ریل گاڑی اس وقت جس مقام پر کھڑی ہے، وہ جرمن دارالحکومت سے چار سو تہتر کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
ان حملوں کا تفتیشی عمل بھی زوئبرزڈورف کی پولیس جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وفاقی جرمن پولیس کے ساتھ ساتھ ریاست باویریا کے پولیس اہلکار بھی زوئبرزڈورف پہنچ چکے ہیں۔ اس وقت زوئبرزڈورف ریلوے اسٹیشن پر پولیس اور دوسرے سکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری موجود ہے۔
زوئبرزڈورف کا ریلوے اسٹیشن بالائی پلاٹینیٹ کے ضلع نوئے مارکٹ میں واقع ہے۔
جرمنی کے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے اس حملے کو خوف ناک قرار دیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حملے کے محرکات کے بارے میں بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ریل گاڑی جس مقام پر کھڑی ہے، یعنی زوئبرزڈورف کے مقامی افراد کو کسی قسم کا کوئی خطرہ لاحق نہیں اور لوگوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے زخمیوں کے ساتھ ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہو جائیں گے۔ باویریا کے قدامت پسند سیاستدان نے ریل گاڑی کے عملے اور ایمرجنسی پولیس کی بروقت اقدامات کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔