فرینکفرٹ (جیوڈیسک) جرمنی کے آٹھ بڑے ایئرپورٹس پر تعینات سکیورٹی اسٹاف نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے ہڑتال شروع کر دی ہے۔ اس ہڑتال کے باعث دو لاکھ سے زائد مسافروں کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
جرمنی کے سب سے بڑے اور مصروف ترین ایئرپورٹ فرینکفرٹ سمیت ملک کے آٹھ ایئرپورٹس پر سکیورٹی اسٹاف کی ہڑتال کے سبب مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مسافروں اور سامان کی جانچ کرنے والے اسٹاف نے 18 گھنٹے کی ہڑتال شروع کر دی ہے جس کی وجہ سے محض فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر کُل 1200 میں سے 570 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ صرف فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر پانچ ہزار سے زائد سکیورٹی اسٹاف اس ہڑتال میں شامل ہے۔
فرینکفرٹ کے علاوہ میونخ، ہینوور، بریمن، ڈریسڈن، لائپزگ اور ایرفُرٹ کے ایئرپورٹس کا سکیورٹی اسٹاف بھی آج ہونے والی ہڑتال میں شریک ہے۔
فرینکفرٹ ایئرپورٹ کا انتظام چلانے والی کمپنی فراپورٹ کی طرف سے ٹوئیٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا گیا ہے، ’’سکیورٹی اہلکاروں کی ہڑتال کے سبب فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر 15 جنوری کو پروازوں کے سلسلے میں بڑی رکاوٹ رہے گی۔ بورڈنگ کے علاقے میں داخلے کے مقام پر سکیورٹی اسٹاف کی عدم موجودگی رات آٹھ بجے تک جاری رہے گی اور اس دوران مسافر جہازوں تک نہیں پہنچ سکیں گے۔‘‘
قبل ازیں جرمن ایئرپورٹ ایسوسی ایشن ADV نے خبردار کیا ہے اس ہڑتال کے سبب آج منگل کے روز قریب 220,000 مسافر متاثر ہوں گے جبکہ جرمن فلائٹ نیٹ ورک مفلوج ہو کر رہ جائے گا۔
یہ ہڑتال مزدور یونینوں ڈی بی بی اور ویرڈی کی جانب سے کی گئی ہے جو سکیورٹی اسٹاف کے لیے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ان تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ سکیورٹی اسٹاف کی فی گھنٹہ اجرت بڑھا کر 20 یورو فی گھنٹہ کی جائے۔
جرمنی کی سب سے بڑی مزدور یونین ویرڈی کی بورڈ ممبر اوتے کِٹل کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ’’چونکہ آجرین نے بہتر پیشکش کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی، اس لیے علامتی ہڑتالوں کے سلسلے میں اضافہ ضروری ہے۔‘‘
آجرین کی جانب سے تنخواہوں میں کم اضافے کی پیشکش کی جا چکی ہے جسے مزدور یونینوں نے تسلیم نہیں کیا۔ اس سلسلے میں یونینوں اور آجرین کے درمیان بات چیت کا سلسلہ دوبارہ 23 جنوری کو شروع ہونا ہے۔