آسٹریا (جیوڈیسک) جنوبی جرمنی، خاص کر صوبے باویریا کا جنوبی علاقہ بہت زیادہ برف باری کے بعد برف کی ایک موٹی تہہ کے نیچے چھپ گیا ہے۔ ہفتہ پانچ جنوری کو صوبے باویریا اور جرمنی کے ہمسایہ ملک آسٹریا کے کئی علاقے ’سفید ونٹرلینڈ‘ میں بدل گئے۔
باویریا کے صوبائی دارالحکومت میونخ سے موصولہ نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق آج ہفتہ پانچ جنوری کو جرمنی کے اس سب سے زیادہ رقبے والے وفاقی صوبے کے جنوبی حصے میں اور سرحد پار واقع آسٹریا کے وسیع تر علاقوں میں بہت زیادہ نئی برف باری ہوئی۔
یہ برف باری زیادہ تر ایلپس کے پہاڑی سلسلے کی وادیوں اور ان کے قریبی علاقوں میں ہوئی۔ باویریا کے دارالحکومت میونخ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس شدید برف باری کے باعث مسافروں کی معمول کی آمد و رفت بری طرح متاثر ہوئی اور بہت سی پروازیں منسوخ کرنا پڑ گئیں۔
جرمن موسمیاتی سروس کے مطابق چند علاقوں میں تو دو دو میٹر تک نئی برف پڑی اور جنگلاتی علاقوں میں درختوں تک پر اس برف کا بوجھ اتنا زیادہ ہو گیا ہے کہ بہت سے درختوں کے اس برف کے بوجھ سے ٹوٹ کر گر جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ یہی شدید برفباری جنوبی جرمنی کی شاہراہوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت اور مقامی ریلوے ٹریفک کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔
میونخ ایئر پورٹ کی انتظامیہ کے مطابق صرف ایک دن میں اس ہوائی اڈے پر اترنے یا وہاں سے روانہ ہونے والی کم از کم 120 مسافر پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ اس کے علاوہ سینکڑوں دیگر پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا۔ فضائی آمد و رفت کے معمول کے ایک دن کے طور پر آج ہفتے کو میونخ ایئر پورٹ پر کل قریب 850 مسافر پروازیں اترنا یا وہاں سے روانہ ہونا تھیں۔
اسی طرح جرمنی کے ہمسایہ ملک آسٹریا میں بھی پہاڑی علاقوں میں واقع ہوائی اڈوں پر بہت سی مسافر پروازوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی جبکہ ان علاقوں کی سڑکوں پر پہاڑوں سے برفانی تودے گرنے کے شدید خطرات کے باعث احتیاطاﹰ کئی قومی شاہراہیں عارضی طور پر بند کر دی گئی ہیں۔
آسٹریا کے وفاقی صوبے زالسبرگ میں برفانی تودے گرنے کے خلاف خبردار کرنے والے سرکاری محکمے نے اسکیئنگ کرنے والے افراد کو تنبیہ کی ہے کہ وہ اس موسم میں اسکیئنگ کے لیے صرف منظور شدہ اور محفوظ برفانی علاقے ہی استعمال کریں اور ان محفوظ علاقوں سے باہر اسکیئنگ کرتے ہوئے اپنی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالیں۔
اسی موسم کی وجہ سے جنوبی جرمن صوبوں باویریا اور باڈن ورٹمبرگ سے صوبائی اور قومی شاہراہوں پر برفباری کے نتیجے میں پھسلن کے باعث درجنوں حادثات کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔
بالائی فرانکن کے علاقے میں تو کئی مال بردار گاڑیاں اور ٹرالر A9 نامی نیشنل ہائے وے سے پھسل کر کھائیوں میں بھی جا گرے۔ جنوبی جرمنی کی برف سے ڈھکی بہت سی شاہراہوں پر ہفتہ پانچ جنوری کی سہ پہر تک گاڑیوں کو صرف کسی بیل گاڑی کی سی سست رفتاری سے چلانا ہی ممکن تھا۔
ملکی محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے زیادہ تر جنوبی اور مشرقی علاقوں میں سخت سردی اور شدید برفباری کی یہ لہر پیر سات جنوری تک جاری رہے گی۔