جرمنی (جیوڈیسک) جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے مطابق ملک میں ماضی کی نسبت ایک مختلف طرح کی سامیت دشمن سوچ دکھائی دے رہی ہے۔ ان کے مطابق جرمنی میں ہر فرد واحد کو سامیت دشمنی کے خلاف جدوجہد کا حصہ بننا ہو گا۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ’انٹرنیشل ہولوکوسٹ‘ یادگاری دن کے موقع پر دیے گئے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جرمنی میں ہر فرد واحد کو سامیت دشمنی کے خلاف جدوجہد کا حصہ بننا ہو گا۔
ہولوکاسٹ کی یاد کا بین الاقوامی دن اتوار کے روز منایا جا رہا ہے۔ اپنے ہفتہ وار ویڈیو پیغام میں اس دن کی مناسبت سے چانسلر میرکل نے کہا کہ جرمنی میں ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر طرح کی سامیت دشمنی اور اجانب دشمنی کو ’بالکل برداشت‘ نہ کرے۔
چانسلر میرکل کا کہنا تھا، ’’آج کی نسل کو ضرور جاننا چاہیے کہ ماضی میں لوگ کیا کچھ کر چکے ہیں اور ہمیں مستعد ہو کر یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ماضی جیسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔‘‘
میرکل کے مطابق جرمن معاشرے میں نسلی تعصب اب تک موجود ہے اور ملک میں یہودیوں کو ’ایک مختلف طرح کی سامیت دشمنی‘ کا سامنا ہے۔ چانسلر کا کہنا تھا کہ جرمنی میں مقیم یہودیوں کو اب مقامی شہریوں کے ساتھ ساتھ مسلمان مہاجرین کی نفرت کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
اتوار ستائیس جنوری کو جرمنی سمیت کئی دوسرے ممالک میں ہولوکاسٹ کی یاد کا بین الاقوامی دن منایا جا رہا ہے۔ ہولوکاسٹ کے دوران ساٹھ لاکھ یورپی یہودیوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔