جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) فرینکفرٹ کے قریب ایک چھوٹا طیارہ درختوں سے ٹکرا کر حادثے کا شکار ہو گیا۔ یہ حادثہ مقامی ہوائی اڈے، ہائی وے اور ریلوے لائن کے قریب پیش آیا تاہم بہت معمولی نقصان ہوا۔
جرمن پولیس نے بتایا کہ منگل کے روز ہائیز صوبے کے جنوب مغرب میں واقع جیلن ہاوزین قصبے کے قریب ایک چھوٹا طیارہ درختو ں سے ٹکرا کر حادثے کا شکار ہوگیا۔ اس حادثے میں دو لوگوں کی موت ہو گئی جن کی عمر53 برس اور 67 برس تھی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطا بق جس وقت یہ حادثہ پیش آیا، طیارہ قریبی ہوائی اڈے کی طرف بڑھ رہا تھا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے جرمن خبررساں ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ طیارے کا ایمرجنسی پیرا شوٹ غالباً وقت پر کھل نہیں سکا۔ تفتیش کاروں نے پیراشوٹ کے سسٹم کو بحال کرنے کی کوشش کی اس دوران ایک چھوٹا سا دھماکہ بھی ہوا لیکن کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔
مقامی خبر رساں ادارے ہیزن شاو نے عینی شاہدین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ طیارے کا یہ حادثہ سہ پہر تقریبا ً ڈھائی بجے پیش آیا۔
کییف حکومت اور یوکرائن کے مشرقی علاقوں میں اس کے خلاف لڑنے والے روس نواز باغیوں نے ایک دوسرے پر طیارے کی تباہی کا الزام عائد کیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی یوکرائن کی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
حادثے کے باوجود قریب ہی واقع شاہراہ نمبر اے 66 اور ریلوے لائن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ اس نے بتایا کہ یہ چھوٹا طیارہ درختوں سے ٹکرا کر حادثے کا شکار ہونے کے بعد ہائی وے کے مقابل ایک چھوٹی سڑک پر جا گرا۔
حادثے کی وجہ فوری طورپر معلوم نہیں ہوسکی ہے اور تفتیش جاری ہے۔