واشیم (جیوڈیسک) جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے ہولوکاسٹ میوزیم’یاد واشیم‘ کا دورہ کیا۔ یاد واشیم میں قیام کے دوران انہوں نے میوزیم دیکھا اور دوسری عالمی جنگ کے دور میں ہلاک کیے جانے والے یہودیوں کی یاد میں قائم یادگار پر پھول چڑھائے۔ وہاں پر رکھی ہوئی مہمانوں کی کتاب میں شٹائن مائر نے لکھا، ’’ہم جرمنوں نے اپنے اوپر ناقابل یقین بوجھ لاد لیا ہے۔‘‘
ایک مختصر بیان میں شٹائن مائر کا کہنا تھا کہ اپنے ماضی کی وجہ سے جرمنی اسرائیل کا ساتھ دینے کے اپنے عزم پر مضبوطی سے قائم ہے اور ایک مشترکہ مستقبل کے لیے کام کر رہا ہے۔ شٹائن مائر کا پپر کے روز فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کرنے راملہ بھی جائیں گے۔ شٹائن مائر اپنی اہلیہ کے ساتھ گزشتہ روز ہی یروشلم پہنچ گئے تھے۔
ہفتے کی شب انہوں نے اسرائیلی صدر ریووین ریولِن سے یروشلم کی ایک مارکیٹ میں غیر رسمی ملاقات بھی کی تھی۔ جرمن صدر ایک ایسے وقت پر یہ دورہ کر رہے ہیں، جب جرمنی اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات کچھ تناؤ کا شکار ہیں۔
اس چار روزہ دورے کے دوران شٹائن مائر کی آج اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے بھی ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات کا بہت بے چینی سے انتظار کیا جا رہا کیونکہ اپریل کے آخر میں بینجمن نیتن یاہو نے جرمن وزیر اقتصادیات زیگمار گابریئل سے ملنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کی وجہ گابریئل کی اسرائیلی حکومت کی ناقد اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی دو اسرائیلی تنظیموں سے ملاقات کو بتایا گیا تھا۔