جرمنی (جیوڈیسک) جرمنی میں پانچ افراد کو منگل کے روز یہ الزام لگاتے ہوئے گرفتار کیا گیا کہ وہ دهشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ کے لیے جنگجو بھرتی کررہے تھے۔
وزیر انصاف ہائیکو ماس نے ان گرفتاریوں کو جرمنی میں انتہا پسندی کے منظر نامے کے لیے ایک بڑے دھچکے سے تعبیر کیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد کو زیریں زاکسن اور نارڈائن ویسٹ فالن کی ریاستوں سے سلسلے وار چھاپوں کے دوران پکڑا گیا۔
ان پر جہادیوں کا ایک نیٹ ورک قائم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جو مسلمانوں کو بھرتی کر کے اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کے ساتھ شامل ہو کر لڑنے کے لیے شام بھیجنے کی کوشش کررہا تھا۔
تفتیش کاروں نے مشتبہ افراد کی شناخت ایک 32 سالہ عراقی شخص جس کی عرفیت أبو اعلیٰ ہے، کے طور پر ظاہر کی ہے اور اسے جہادی نیٹ ورک کا سرغنہ بتایا گیا ہے۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے دوسرے افراد میں ایک ترک، ایک جرمن، ایک سربیا نژاد باشندہ اور ایک کیمرون کا شہری شامل ہیں۔