ہیگ (جیوڈیسک) ہالینڈ کے شہر ہیگ میں وزیر اعظم نواز شریف اور جرمن چانسلر اینجلا مرکل کے درمیان ملاقات ہوئی۔ جرمن چانسلر نے پر امن مقاصد کے لیے ایٹمی توانائی کے حصول کے پاکستانی مطالبے کی حمایت کر دی۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی اور دو طرفہ امور کے علاوہ پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف اقدامات اور افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جرمنی نے پاکستان کی اقتصادی بحالی اور ترقی کے لیے اپنے ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔
نواز شریف نے جرمن چانسلر کو اپنی حکومت کی اقتصادی اصلاحات اور گورننس کے لیے اقدامات سے آگاہ کیا۔جرمن چانسلر نے کہا کہ جرمنی پاکستان کے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ پاکستان کی قربانیاں تاریخ کا حصہ ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں۔ علاقائی امن و استحکام کے لیے بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں ۔عالمی برادری باہمی ایشوز مل کر حل کر نے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔ جرمن چانسلر نے اس حوالے سے اپنا ممکنہ کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
نواز شریف نے زور دیا کہ ہمیں مالی امداد نہیں بلکہ فنی مہارت اور تکنیکی شعبہ میں تعاون درکار ہے۔ اینجلا مرکل نے کہا کہ پاکستان کے اعتماد پر پورا اتریں گے۔ملاقات کے دوران افغانستان کی صورتحال بھی زیر غور آئی ، نواز شریف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے حوالے سے پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔
جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے سب کو ملکر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ دونوں رہنماوں کے مابین خوشگوار ماحول میں ہونے والی ملاقات 45 منٹ تک جاری رہی۔