برلن (جیوڈیسک) جرمن پائلٹس کی ایک یونین نے پیر اور منگل کو ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد لفتھانزا نے اپنی 1450 پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ اس ہڑتال پر عمل درآمد ہو گیا تو لفتھانزا میں رواں برس ہونے والی یہ آٹھویں ہڑتال ہو گی۔
اس فضائی کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اس ہڑتال سے دو لاکھ سے زائد مسافر اور اس کی دو تہائی پروازیں متاثر ہوں گی۔ ان میں سے زیادہ تر پروازیں یورپی روٹس کے لئے ہیں۔ جرمنی کی سولہ میں سے تقریبا نصف ریاستوں کو پائلٹوں اور ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتالوں کا سامنا ہے جو ہفتے بھر کی ہاف ٹرم چھٹیوں کے سیزن میں کی گئی ہیں۔
لفتھانزا نے ہڑتال کے اعلان پر سخت ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ پائلٹس یونین جرمنی کو ایک موقوف سٹیشن میں بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس یونین نے کہا تھا کہ قبل ازوقت ریٹائرمنٹ کی سکیم پر کی جانے والی ہڑتال پیر کو عالمی وقت کے مطابق دِن گیارہ بجے سے عالمی وقت کے مطابق منگل کو دس بجے شام تک جاری رہے گی۔
لفتھانزا کا ذیلی یونٹ جرمن ونگز اس ہڑتال سے متاثر نہیں ہوگا۔ لفتھانزا کم فاصلے کے یورپی روٹس پر رائن ایئر اور ایزی جیٹ جیسی سستی ایئرلائنوں کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم ہڑتالیں اس کی ان کوششوں کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ وی سی لفتھانزا کے پانچ ہزار چار سو پائلٹوں کی نمائندگی کرتی ہے۔
یہ یونین ایک سکیم کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے جس کے تحت پائلٹ 55 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ لے سکیں گے تاہم انہیں پینسٹھ برس کی عمر میں پینشن کی ادائیگی تک تنخواہ کا ساٹھ فیصد تک ملتا رہے گا۔ وی سی نے اس سکیم کے اخراجات اٹھانے کا ایک منصوبہ پیش کیا ہے۔
دوسری جانب جرمنی میں ٹرین ڈرائیوں نے بھی ویک اینڈ پر ہڑتال کی جو ہفتے کی صبح شروع ہوئی اور پیر علی صبح چار بجے (مقامی وقت) تک جاری رہی۔ اس ہڑتال سے لاکھوں مسافر متاثر ہوئے۔ ڈوئچے بان (جرمن ریل) نے ہڑتال کے دوران ٹرینوں کا متبادل نظام الاوقات جاری کیا تھا جس کے تحت طویل فاصلے کی ایک تہائی ٹرینوں نے ہی سیٹی بجائی۔