جرمنی میں خفیہ نگرانی کے امریکی پروگرام کے خلاف مظاہرے

Germany

Germany

برلن (جیوڈیسک) جرمنی کے مختلف شہروں میں خفیہ نگرانی کے متنازع امریکی پروگرام کے خلاف مظاہرے، دارالحکومت برلن، ہیمبرگ اور فرینکفرٹ کے شہروں میں ہزاروں افراد کی مظاہروں میں شرکت، امریکی اقدام کی مذمت، جرمن حکومت نے سائبر سپیس کے حوالے سے اپنے مفادات کا دفاع کرنے کے لیے ڈپلومیٹ نامزد کر دیا۔

جرمنی کے مختلف شہروں میں سلامتی کی غرض سے خفیہ نگرانی کے متنازع امریکی پروگرام کے خلاف مظاہرے کئے گئے جبکہ جرمن حکومت نے سائبر سپیس کے حوالے سے اپنے مفادات کا دفاع کرنے کے لیے ایک ڈپلومیٹ نامزد کر دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے مختلف شہروں میں امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے چند ماہ قبل سامنے آنے والے متنازع سرویلینس پروگرام اور اس میں جرمنی کی مبینہ شمولیت کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔ تیس سے زائد جرمن شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے اور انہوں نے گرین پارٹی، مختلف این جی اوز اور عام شہریوں کی نگرانی یا جاسوسی کے خلاف بنائے گئے۔

عالمی اتحاد سٹاپ واچنگ اس کی جانب سے منعقد کئے گئے ان مظاہروں میں شرکت کی۔ جرمن پولیس کے مطابق ہیمبرگ میں دو ہزار افراد جب کہ فرینکفرٹ میں ایک ہزار افراد نے ان مظاہروں میں شرکت کی۔ دارالحکومت برلن میں پانچ سو کے قریب افراد ان مظاہروں میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر گرین پارٹی کے نمائندے مالٹے اشپٹس نے کہا کہ جرمن عوام چانسلر انجیلا میرکل کی اپنی حکومت کو اس سکینڈل سے بری الذمہ قرار دینے کی کوششوں سے تنگ آ چکے ہیں۔

دوسری جانب جرمنی کی وزارت خارجہ نے اس بات کا اعلان کیا کہ اس نے انٹرنیٹ اور انٹرنیٹ کی نگرانی ایسے امور کے حوالے سے ایک دفتر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمن وزارت خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ گیڈو ویسٹرویلے نے ڈرک برینگیل من کو اس حوالے سے سفیر نامزد کیا ہے۔ برینگیل من سن دو ہزار آٹھ سے دو ہزار دس تک نیٹو میں سیاسی اور سلامتی کے امور پر کام کر چکے ہیں۔

وزارت خارجہ کے مطابق برینگیل من بین الاقوامی سطح پر سائبر سپیس کے حوالے سے جرمنی کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ یہ نیا عہدہ امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے سائبر امور کے کوارڈنیٹر کے عہدے کی طرز پر تشکیل دیا گیا ہے۔ دریں اثنا جرمنی کی انٹیلیجنس ایجنسی نے ہفتے کے روز اس بات کی تردید کی ہے کہ امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی جرمنی سے انٹرنیٹ ڈیٹا اکٹھا کرتی رہی ہے۔

ایک جرمن جریدے نے چند روز قبل ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی نے جرمن انٹیلیجنس اداروں کو ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ایکس کی سکور نامی ایک پروگرام فراہم کیا ہے۔ جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام جاسوسی کا پروگرام نہیں بلکہ تجزیاتی ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ جرمن انٹیلیجنس ادارے نگرانی کے حوالے سے کسی طرح کا غلط کارروائی میں ملوث نہیں ہیں۔