کابل (جیوڈیسک) صدر اشرف غنی کے ساتھ اختلافات کے باعث افغانستان انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ نے استعفی دے دیا جسے افغان صدر نے منظور کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کی سب سے بڑی خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکورٹی کے سربراہ رحمت اللہ نبیل نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا جسے صدر اشرف غنی نے منظور کرلیا ۔
خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے افغانستان میں طالبان کے حملوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جس میں طالبان نے قندوز پر قبضہ بھی کیا جب کہ گزشتہ روز قندھار ایئرپورٹ پر حملے میں بھی 50 افراد ہلاک ہوگئے، دہشت گردی کے ان واقعات پر افغان انٹیلی جنس کے سربراہ پر شدید تنقید کی جارہی تھی جب کہ صدر اشرف غنی نے ایجنسی کے کئی افسران کو خراب کارگردگی کی وجہ سے معطل بھی کردیا تھا۔
رحمت اللہ نبیل نے صدر کو لکھے گئے خط میں کہا کہ صدر کی جانب سے انہیں کچھ ایسے اہداف حاصل کرنے کو دیئے گئے جو ان حالات میں ناقابل قبول ہیں جب کہ صدر کے ساتھ کئی معاملات پر اختلاف بھی شدت اختیار کرگیا ہے اس لیے اس دباؤ پر وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔
افغان ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدراشرف غنی نہیں چاہتے کہ ایجنسی کے سربراہ رحمت اللہ نبیل موجودہ سیکیورٹی حالات میں اپنے عہدے سے استعفی دیں تاہم وہ ان کے مستعفی ہونے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔