حیرت ہے کہ ہر آدمی ناکام بہت ہے
Posted on January 14, 2018 By Majid Khan آپکی شاعری, شاعری
Heartache
افکار میں یہ شعلئہ گلفام بہت ہے
آشفتہ سرِ دل مِرا بدنام بہت ہے
جنبش تو شب و روز کیا کرتا ہے لیکن
حیرت ہے کہ ہر آدمی ناکام بہت ہے
اب وصل کی چاہت ہے نہ دیدار کی حسرت
میرے دلِ غمگیں کو تِرا نام بہت ہے
اب زخموں کو مرحم کی ضرورت ہی نہیں ہے
اتنے ہیں ملے زخم کہ آرام بہت ہے
انسان حقیقت کی شناسائی سے محروم
خوش فہمیِ دل کار گرِ خام بہت ہے
صحرائے ندامت کو ذرا تر بھی تو کرلے
اشکوں کو نثار آپ کا پیغام بہت ہے
Ahmed Nisar
شاعر : احمد نثار
E-mail : ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com