کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ غازی ممتاز قادری کے معاملے کو مسلسل الجھایا جا رہا ہے ،حکومت اس کیس کو مکمل نظرانداز کر رہی ہے، یہ چند ہزار افراد کا مطالبہ نہیں ہے بلکہ کڑوروں پاکستانیوں کا مطالبہ ہے کہ غازی ممتاز قادری کے کیس کو شرعی عدالت میں منتقل کیا جائے۔
وہاں قرآن و سنت اور شریعت کے عین مطابق جو فیصلہ آئے گا ہم قبول کرینگے، مگر حکومت اس عوامی اور قومی مطالبے کی سنگینی کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرنا چارہی ہے، اکابر علماء کرام و مشائخ عظام چاہتے ہیں کہ ملک پاکستان میں قانون کی بالادستی ہو اور آئندہ کسی شخص کو غازی ممتاز قادری کے جیسے عمل کو دہرانے کی ضرورت نہ پڑے مگر اعلیٰ عدلیہ نے یہ جواز پیش کردیا ہے کہ اب کوئی بھی شخص بغیر کسی توقف کے ہر گستاخ رسول کو واصل جہنم کردے، اگر کسی صورت غازی ممتاز قادری کو پھانسی پر لٹکانے کی کوشش کر بھی دی گئی تویہ اعزاز ایسا ہوگا کہ ہر عاشق رسول ۖ کی تمنا بن جائے گا، پھر حکومت اور عدلیہ کتنے غازیوں کا سنبھال سکیں گے؟جمعیت علماء پاکستان غازی ممتاز قادری کی رہائی کی تحریک کا باقائدہ آغاز کرچکی ہے، مرکزی کارواں لاہور داتا کی نگری میں سجے گا، داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک علامتی مارچ کیا جائے گا۔
تمام صوبائی درالخلافہ میں بڑے جلسے ہونگے اس کے علاوہ ملک بھر کے چار سے زائد شہروں میں احتجاج اور مظاہرے ہونگے، جمعیت علماء پاکستان اور مرکزی جماعت اہل سنت کے صوبائی قائدین اور کابینہ سے تحریری خطاب اور جماعتی پالیسی بیان کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان اور مرکزی جماعت اہل سنت کے تحت پاکستان بھر کے 125اضلاع اور چار سو زائد شہروں میں غازی ممتاز قادری کے کیس کو شرعی عدالت میں منتقل کرنے کے مطالبے کے حق میں مظاہرے اور جلسے کئے جائینگے۔
جمعیت علماء پاکستان غازی ممتاز قادری کی رہائی کو اپنا مشن بنا چکی ہے، حکومت کو چاہیے قہر الہی کو مزید آواز نہ دے بلکہ ممتاز قادری کے کیس کو قرآن و سنت کے مطابق حل ہونے دے، اس ملک میں قرآن کے قانون کے سوا کوئی قانون قبول نہیں ہے، ملک خداداد پاکستان اسلامی نظریہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ہے، نظریہ پاکستان کی اساس لاالہ اللہ محمد رسول اللہ ہے، پاکستان عاشقان مصطفیۖ کا دوسرا بڑا مرکز ہے ،مدینہ الثانی میں کسی عاشق رسول کو پھانسی دینے کی کوشش حکومت کے لئے تباہ کن ہوگی، قوم جاگ چکی ہے۔
اب قوم کے سوئے ہوئے ذہنوں میں سیاسی معاشرتی اور اپنی بقا کے تحفظ کا شعور جاگ چکا ہے ، اس موقع پر جے یو پی پنجاب کے صدر علامہ قاری زوار بہادر، جے یو پی سندھ کے صدر مفتی محمد ابراہیم، جے یو پی کے پی کے کے صدر محمد فیاض خان اور جے یو پی بلوچستان کے صدر علامہ عبدلمجید جتک اور جے یو پی کشمیر کے ذمہ داران کو 28اکتوبرکے دن پورے پاکستان میں احتجاج اور جلسے منعقد کرنے کے حوالے سے گفتگو کی گئی،مرکزی ترجمان جے یو پی کے مطابق جمعیت علماء پاکستان کی برادر جماعت فدایان ختم نبوتۖ کے مرکزی امیر علامہ خادم حسین رضوی، انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی صدر محمد زبیر ہزاروی، انجمن نوجوانان اسلام کے چیئرمین سلیم حسین نے بھی اپنی اپنی جماعتوں کو مرکزسے تحصیل تک 28اکتوبرکے حوالے سے پالیسی جاری کردی ہے۔