محترم قارئین پچھلے کئی کالموں سے حضرت نعمت اللہ شاہ ولی کا تذکرہ جاری ہے جن کو حق تعالی نے بصیر ت عطا کی تھی جنہوں نے نو سو سال پہلے آنے والے واقعات کے بارے میں اپنے اشعار میں پیشن گو ئیاں کیں ‘ روحانیت کے منکرین یہ اعتراض کر سکتے ہیں کہ اِن کی صداقت حقانیت کا پیمانہ کیا ہے ہم کیسے اِن کو سچ مان لیں تو ایسے ناقدین کی خدمت میں عرض ہے کہ 1905ء میں لارڈ کرزن وائسرائے ہند کو جب پتہ چلا کہ مسلمانوں کا ایک صوفی درویش ہے جس نے اپنے قصیدے نعمت اللہ شاہ میں انگریزوں کی شکست کا ذکر کیا ہے تو اُس نے اِس قصیدے کو بین کر دیا یہ کاغذکا دور تھا اُس کے بعد 115سال کا عرصہ گزر گیا آپ کسوٹی کے طور پر اِس دور کو ہی لے لیں جس نے نعمت اللہ شاہ صاحب انگریزوں کی جنگوں عالمی جنگوں انگریزوں کی شکست پہلی جنگ عظیم دوسری جنگ عظیم جرمنی روس جاپان برطانیہ فرانس ترکی فلسطین کے بارے میں اور تقسیم ہند قیام پاکستان تقسیم کے فسادات قتل عام قیام پاکستان کے بعد65اور71کی جنگیں اِن میں شکست و فتح پھر مشرقی پاکستان میں قتل و غارت کا بیان اِس طرح تفصیل سے کرتے ہیں جیسے ان کے سامنے یہ ساری فلم چلی ہو اُن کو تمام پیشن گوئیاں سچ ثابت ہوئیں جو وہ نو صدیاں پہلے اپنے اشعار میں کر گئے تھے گر دشِ ایام کے ساتھ ان کی باتیں سچ ثابت ہوئیں جو انہوں نے نو صدیاں پہلے کی تھیں۔
آپ نے اپنے اشعار میں آخری مسلمانوں ہندوئوں کی جنگ کا بھی ذکر کر تے ہیں جس کا ذکر سرور کونین نبی دو جہاں ۖ غزوہ ہند کے نام سے کر گئے ہیں نعمت اللہ شاہ صاحب کی جس طرح باقی پیشن گوئیاں سچ ثابت ہوئیں آخری بھی سچ ہوئی قیام پاکستان کے بعد کمزور سیاسی خلفشار کے حالات عوام اور حکمرانوں کی بد اعمالیاں عیاشیوں کا جو ذکر کر گئے ہیں آج پاکستان انہی حالات سے گزر رہا ہے آپ فرماتے ہیں کسمپرسی بد حالی کے ان دنوں میں ایک عظیم قائد آئے گا جو غیر معمولی ہو گا جو علی کے شیروں میں سے ایک شیر ہو گا ایسا مجاہد جو غیر معمولی ہو گا اور اقتدار سنبھالے گا حق تعالی کا اُس پر خاص فعل ہو گا اُس کے ساتھ قابل لائق لوگ ہونگے یہ لیڈر نبی کریم ۖ کے دین کی حمایت کر نے والا ہو گا ملک و ملک کا رکھوالا ہو گا جو اللہ کے دین کے لیے تلوار نکالے گا پھر چترال نانگا پر بت چین کے علاقوں میں ایک جنگ لڑی جائے گی اسی دور میں ملک ہند میں ایک فتنہ پیدا ہو گا تو اسلام کے مجاہدین جہاد کے لیے اُٹھ کھڑے ہونگے یہ غزوہ چھ سال تک جاری رہے گا شدید جنگ ہو گی جس میں جگہ جگہ پر لوگوں کا قتل عام ہو گا۔
اہل کابل بھی کافروں کو قتل کر نے کے لیے آجائیں گے کافروں کی پوری کو شش ہو گی کہ وہ اِس جنگ کو روک لیں لیکن مشرکین ناکام ہونگے سرحد کے غازیوں کے قدموں سے زمین زلزلے کی طرح کانپے گی جیسے روز محشر آگیا ہو ہر طرف سے لوگ جہاد کے لیے نکل آئیں گے یہ جنگ چھوٹی بڑی عید کے درمیان ہو گی اِس جنگ میں فتح کی وجد سے مسلمان ان تمام علاقوں کو فتح کر لیں گے جو اُن کے ہاتھوں سے نکل چکے ہونگے اِس جنگ کی ہولناکی بتاتے ہوئے فرماتے ہیں خون اتنی زیادہ تعداد میں بہے گا دریائے اٹک کا پانی تین بار سرخ ہو گا آگے آپ مزید فرماتے ہیں مسلمان مجاہد لاہور کشمیر کو فتح کر لیں گے گنگا جمنا کے درمیانی علاقے کوبھی فتح کر لیں گے یہاں لاہور کا ذکرانہوں نے کیا ہو سکتا ہے اُس غزوے میں ایک بار مسلمانوں کو لاہور میںشکست ہو جائے تو دوبارہ وہ اِس کو حاصل کرلیں آپ مزید فرماتے ہیں ترک عرب ایران اور وسط ایشیاء کے مجاہدین مدد کے لیے آن ملیں گے۔
ترک ایرانی چینی مل جائیں گے پھر پاکستان کے ساتھ مل کر ہندوستان کو فتح کر لیں گے اِس فتح سے دین اسلام کے تمام مخالفین دشمن مارے جائیں گے پھر سارا ہندوستان شرک کفر سے پاک ہو جائے گا پھر ہندوستان پر چالیس سال تک اسلام کا غلبہ رہے گا پھر اِس کے بعد ایران کے شہر اصفہان سے دجال کا ظہور ہو گا اچانک حج کے ایام میں امام مہدی علیہ السلام ظاہر ہونگے جن کی خبر ساری دنیا میں پھیل جائے گی پھر دجال کے فتنے کو ختم کر نے کے لیے حضرت عیسی اور مہدی تشریف لائیں گے آپ مزید بیان کرتے ہیں آنے والے حالات کے بارے میں جو باتیں راز میں بیان کئے ہیں یہ نادر ہیرے موتی جواہرات ہیں جو مسلمانوں کی فتح کے لیے غیبی مدد کا کام کریں گے محترم قارئین نعمت اللہ شاہ صاحب نے جو پیشن گوئیاں کی ہیں یہ علم نجوم کے تحت نہیں بلکہ کامل درویش کو بخشا ہوا خدا کا نور ہے جس کو علم لدنی کہا جاتا ہے وہ علم جو حق تعالی اپنے پسندیدہ بندوں کے قلوب پر اتارتا ہے۔
تاریخ تصوف کے اوراق ایسے واقعات سے بھرے پڑے ہیں جن حق تعالی نے اپنے نیک بندوں کو یہ صلاحیت اور نو بخشا پھر ایسے باکمال نفوس قدسیہ نے جو کہا وہ آنے والے وقتوں میں سچ ثابت ہوا اب ہم یہ دیکھتے ہیں کہ جو پیش گوئیاں نعمت اللہ شاہ صاحب ہندو مسلمانوں کی آخری جنگ کے بارے میں کی ہیں اِن کا اسلام او ر نبی آخر الزمان ۖ کی احادیث سے کیا تعلق ہے یہاں ہم ان احادیث مبارکہ کا ذکر کرتے ہیں جن میں غزوہ ہند کا ذکر اور بشارت سے حضر ت ابو ہریرہ فرماتے ہیں آقا کریم ۖ نے ہندوستان کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا تمہارا ایک لشکر ہندوستان سے جنگ کرے گا جس میں اللہ تعالی مجاہدین کو فتح عطا کرے گا حتی کہ وہ مجاہدین ہندوئوں کے بادشاہوں کو بیڑیوں میں جکڑ کر لائیں گے اور اللہ ان مجاہدین کی مغفرت فرمادے گا پھر جب وہ مسلمان واپس پلٹیں گے تو عیسٰی ابن مریم کو شام میں پائیں گے حضرت ابو ہریرہ نے فرمایا اگر میں نے وہ غزوہ پایا تو اپنا سارا مال فروخت کر کے اُس میں شرکت کروں گا۔
جب خدا تعالی ہمیں فتح نصیب کرے گا اور ہم واپس پلٹ آئے تو میں ایک آزاد ابو ہریرہ ہوں گا جو ملک شام میں عیسٰی ابن مریم کو پائے گا یا رسول اللہ ۖ اُس وقت میری شدید خواہش ہو گی کہ میں ان کے پاس پہنچ جائوں اور اُن کو بتائوں کہ میں آپ ۖ کا صحابی ہوں تو نبی کریم ۖمسکرائے اور فرمایا بہت مشکل بہت مشکل ( ماخذ نعمت اللہ شاہ سید حامد زمان ) اِس حوالے سے ایک اور حدیث بھی موجود ہے جن آقا کریمۖ کے آزاد کر دہ غلام حضرت ثوبان سے مروی ہے رسول کریم ۖ نے فرمایا میری امت میں دو گروہ ایسے ہیں کہ جنہیں اللہ نے دوزخ کی آگ سے محفوظ رکھا ہے ایک وہ گروہ جو ہند پر حملہ کر ے گا اور دوسرا وہ گروہ جو حضرت عیسٰی ابن مریم کے ساتھ ہو گا۔
اِیسی بہت ساری احادیث مبارکہ موجود ہیں جو نعمت اللہ شاہ ولی کی پیشن گوئیوں کی تائید کر تی نظر آتی ہیں کہ یہ کامل درویش نو صدیاں پہلے جو نور بصیرت سے دیکھ کر کہہ گیا وہ وقت نے سچ ثابت کر دیا ہم کہہ سکتے ہیں کہ محمد بن قاسم سے لے کر آج تک مسلمان مجاہدین جو حملے بھی ہند پر کئے وہ غزوہ ہند کا ہی حصہ تھے اور اب آخری معرکہ پاک فوج اور پاکستان کی عوام اور مسلمان مجاہدین کو نصیب ہو گا جن حق و باطل کے اِس معرکے میں مسلمان فاتح ہو نگے اور سارے ہندوستان پر مسلمان دوبارہ قبضہ کر لیں گے اِس معرکے کا تذکرہ ہندوستان کی مقدس کتابوں میں بھی ہے اِس لئے کافر پاکستان کے دشمن ہیں لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں یہ حق و باطل کا معرکہ خدا کی تقدیر کے تحت ہے جو سچ ہو گا اور پورے پاک و ہند پر پھر اسلام کا پرچم لہرائے گا اور وہ دن اب دور نہیں ہے۔
Prof Muhammad Abdullah Khan Bhatti
تحریر : پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی ای میل: help@noorekhuda.org فون: 03004352956 ویب سائٹ: www.noorekhuda.org فیس بک آفیشل پیج: www.fb.com/noorekhuda.org