سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) کل بدھ کے روز 8 ذی الحج کو حرمین شریفین جنرل پریزیڈینسی کے زیراہتمام خانہ کعبہ شریف کا غلاف تبدیل کرنے کا عمل مکمل کیا گیا۔
غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل شاہ عبدالعزیز کمپلیکس کی ٹیم نے انجام دیا۔ پرانے غلاف کے اجزا کو احتیاط سے اتارنے کے بعد خانہ کعبہ کے چاروں اطراف اور اس کی چھت پر نیا غلاف ڈالا گیا۔
غلاف کعبہ کی تبدیلی کے دوران تمام ضروری حفاظتی اقدامات اور عملے کی صحت کی حفاظت یقینی بنانے کےلیے تمام سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔
سعودی عرب کی پریس ایجنسی ‘ایس پی اے’ کے مطابق حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ادارے کے سیکرٹری جنرل أحمد بن محمد المنصوری نے بتایا کہ نیا غلاف کعبہ خانہ کعبہ کے چاراوں اطراف میں لگایا گیا۔ پہلے سابقہ غلاف کو الگ الگ کر کے اتارا گیا۔ اس کے بعد نئے غلاف کے اجزا خانہ کعبہ کی زینت بنائے گئے۔ غلاف کے تمام اجزا کو اوپر سے نیچے کی طرف لایا گیا۔ چاروں اجزا کو ایک دوسرے سے مربوط کرنے کے لیے انہیں مضبوط دھاگے سے آپس میں جوڑا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں المنصوری نے کہا کہ غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل الحطیم کی جانب سے کیا گیا۔ میزاب کی الحطیم پرموجودگی کی وجہ سے عموما غلاف کعبہ کی تبدیلی کا آغاز الحطیم سے کیا جاتا ہے۔غلاف کے نچے حصے میں ساڑھے تین میٹر کے سیاہ کپڑے کو پہلے سے تمام اجزا کے ساتھ جوڑ دیا گیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں مسجد حرام کے امور کے سیکرٹری نے بتایا کہ نئے غلاف کعبہ کے بیرونی حصوں پر “یا اللہ یا اللہ” ،لا إله إلا الله محمد رسول اللہ، سبحان الله وبحمده، سبحان الله العظيم،، يا ديان يا منان کی مقدس عبارات منقش ہیں۔
مجموعی طورپر غلاف کعبہ کے 16ٹکڑوں کو آپس میں جوڑا گیا۔ غلاف کے نچلے حصے میں چھ ٹکڑے اور 12 قندیلیں،تمام ارکان کعبہ میں پانچ قنادیل کے ساتھ اللہ کبر کی عبارت درج ہے۔
انہوں نے بتایا کہ غلاف کعبہ میں 670 کلو گرام خام ریشم استعمال کیا گیا۔ اس پر سیاسہ رنگ کیا گیا، 120 کلو گرام سنہری دھاگہ اور 100 کلو چاندی کا دھاگہ استعمال کیا گیا۔