گھوٹکی (جیوڈیسک) گھوٹکی میں دو یتیم بہنوں سے زیادتی کرنے والے ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا۔ دونوں بہنوں کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر روبینہ قائم خانی کہتی ہیں ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی ملزموں کو بے گناہ قرار دیتے رہے۔
تھانہ کھمبڑا پولیس نے دو یتیم بہنوں کو نوجوان کے اغوا کا الزام لگا کر گرفتار کیا جنہیں ایس ایچ او اور دو پولیس اہلکاروں نے تھانے میں جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا۔ صوبائی وزیر حقوق نسواں روبینہ قائم خانی نے آئی جی سندھ کو ملزم ایس ایچ او برطرف کرنے کی ہدایت کر دی۔ کہتی ہیں ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا ملے گی۔ سندھ حکومت نے نوٹس لیا تو پولیس حکام بھی ایکشن میں آ گئے۔
ایس ایس پی غلام عباس نے ایس ایچ او عبداللہ اعوان کومعطل کر دیا۔ پولیس کے مطابق معطل ایس ایچ او سمیت 3 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ معاملے کی مزید انکوائری بھی جاری ہے۔
رکن سندھ اسمبلی بلقیس مختار نے بھی واقعہ کو انتہائی شرمناک قرار دیا لیکن پیپلز پارٹی کیایم پی اے جام مہتاب ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں کی سیاہ کاریوں پر پردہ ڈالتے رہے۔ انہوں نے نہ صر ف واقعہ کو بے بنیاد قرار دیا بلکہ دونوں بہنوں کو اغوا کار گروہ کا حصہ بھی قرار دے ڈالا۔