ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی) ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا غلام اصغر چانڈیو کا کمانڈو ایکشن بدنام زمانہ قمار بازی کے اڈے پر چھاپہ مار کر 41 قمار باز گرفتار کر لئے پولیس نے دائو پر لگی لاکھوں روپے نقدی ، قیمتی موبائل، گھڑیاں ،قیمتی بٹیرے اور ناجائز اسلحہ قبضے میں لے کر قمار بازی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
قمار بازوں کو چھڑانے کے لئے متعدد علاقے کی اہم سیاسی شخصیات متحرک ہو گئیں سفارشوں کے تانتے بندھ گئے ایس ایچ او نے چھاپے سے قبل پولیس اہلکاروں و افسران کے موبائل فونز قبضے میں لے کر چھاپے سے بے خبر رکھا جرائم کی بیخ کنی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے انصاف کے بول بالا کے لئے پولیس بلا تفریق اپنے فرائض منصبی سر انجام دے رہی ہے علاقے کو جرائم پیشہ افراد سے پاک کر کے دم لیں گے معاشرتی برائیوں کے خاتمے کے لئے میڈیا اپنا کردار ادا کرے ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا غلام اصغر چانڈیو کی میڈیا سے گفتگو ۔تفصیلات کے مطابق اتوار کی صبح ایس ایچ او ٹیکسلا غلام اصغر چانڈیو نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ بدنام زمانہ قمار بازی کے اڈے زیارت والی گلی میں اچانک چھاپہ مارا جہاں درجنوں افراد قمار بازی میں مصروف تھے۔
پولیس نے چھاپے کے دوران 41 قمار بازوں کو موقع سے گرفتار کیا جبکہ دائو پر لگی لاکھوں روپے نقدی ، موبائل فونز، گھڑیاں، قمار بازی میں استعمال ہونے والے قیمتی بٹیرے قبضے میں لے لئے پولیس ذرائع کے مطابق دائو پر لگی رقم کی کل مالیت 5 لاکھ سے زائد بنتی ہے ادھر یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایس ایچ او ٹیکسلا غلام اصغر چانڈیو جو حال ہی میں تھانہ ٹیکسلا میں تعینات ہوئے ہیں نے چھاپے کے دوران مربوط حکمت عملی اختیار کی بتایا جاتا ہے کہ ایس ایچ او نے چھاپے سے قبل پولیس اہلکاروں و افسران کے موبائل بھی ضبط کر لئے تھے تاکہ متعلقہ چھاپے سے قمار باز بے خبر رہیں اور پولیس اہلکاروں کو بھی اس بات کا علم نہیں ہونے دیا کہ وہ کہاں چھاپہ مارنے جا رہے ہیں۔
پولیس نے کامیاب ریڈ کرتے ہوئے قمار بازی میں مصروف زبیر، ناظم، رضوان، طارق محمود، اقبال خان، سلطان محمود، راجہ تابش، مظہر حیات، میر ریاض، خان نصیر، ابراہیم، ادریس ، رضی اللہ، محمود، محمد اصغر ، بشیر، امیر اکبر، غوث، محمد یار، علی حیدر زمان، راجہ وحید خان، اکمل خان، ظہیر الدین، سید الطاف شاہ، مختار، ارشاد، محمد ایوب، عبدالغفار، عاجز محمود، شوکت سلطان، محمد یونس، اجمل خان، شہزاد خان، راجہ طارق، لیاقت، محمد نعیم، امیر خان ، پرویز اختر و دیگر کو گرفتار کر کے قمار بازی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ادھر میڈیا سے گفتگو کے دوران ایس ایچ او غلام اصغر چانڈیو کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیحات ہیں کہ تمام امور میرٹ پر سر انجام دیں جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی کرنے والوں کو کسی خاطر میں نہیں لائیں گے مظلوموں کی داد رسی کی جائے گی اور ظالموں کا شکنجہ کس دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ زیارت والی گلی میں عرصہ دراز سے قمار بازی کا اڈہ چلا رہا تھا اثر و رسوخ کے حامل افراد ہر مرتبہ پولیس کے شکنجے سے بچ جاتے تھے اس مرتبہ نئی حکمت عملی اختیار کی گئی جس سے ہمارا چھاپہ کامیاب ہوا انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کے ساتھ کسی قسم کی رو رعایت نہیں برتی جائے گی انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کسی خاطر میں لائے بغیر قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے۔