تحائف اسکینڈل (جیوڈیسک) کھرب پتی تاجروں سے تحائف بٹورنے کے اسکینڈل میں اسرائیلی وزیراعظم کے بیٹے یائرنیتن یاہو سے اینٹی کرپشن حکام نے چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق آسٹریلیا کے کھرب پتی تاجروں ارنون ملچن اور جیمز پیکرنے مبینہ طور پر نیتن یاہو اوران کے گھرانے کو سگار، قیمتی شراب اور میوزک کنسرٹ کے ٹکٹ دیے۔
یہ دونوں نہ صرف نیتن یاہو کے قریبی دوست ہیں بلکہ عالمی سلامتی کے امور سے بھی منسلک ہیں اور ارنون ملچن نیتن یاہو سے براہ راست رابطے میں رہتے ہیں۔
اخبار کا کہنا ہے کہ 25 برس کے یائر نیتن یاہو سے اینٹی کرپشن حکام نے کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی جبکہ اسی سلسلے میں وزیراعظم نیتن یاہو سے 2 اور انکی اہلیہ سارا سے ایک بار پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ ملچن اور پیکر بلو اسکائی نامی ایک عالمی سیکورٹی فرم سے متعلق رہ چکے ہیں ،انہوں نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے موجودہ سربراہ کو سائبر سیکورٹی آپریشن کے لئے ملازمت دینے کی کوشش کی تھی۔
بلواسکائی انٹر نیشنل 2008 کے آخر میں آرنن ملچن نے قائم کی تھی اور یہ کمپنی سوئزر لینڈ، اسرائیل، بھارت، آسٹریلیا میں کام کرتی رہی ہے۔
بلو اسکائی کے بارے میں تمام معاملات نیتن یاہو سے متعلق پولیس کی تفتیش کے دوران سامنے آئے۔