گلگت (اصل میڈیا ڈیسک) گلگت بلتستان میں انتخابی میدان کل سجے گا جس کے لیے سیاسی جماعتوں نے کمر کس لی ہے جب کہ انتخابات کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے آخری ضلع کھرمنگ میں کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے جہاں ڈپٹی کمشنر براہ راست انتخابی عمل کی تیاری کا جائزہ لے رہے ہیں۔
گلگت بلتستان میں قانون ساز اسمبلی کے لیےانتخابی مہم ختم ہوچکی ہے اور اب 24 میں سے 23 نشستوں کے لیے انتخابات کل ہوں گے جس میں 7 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز میں سے سوا لاکھ سے زائد پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔
پی ٹی آئی کے امیدوار جسٹس ریٹائرڈ سید جعفر شاہ کے انتقال کے بعد گلگت کے حلقہ جی بی اے 3 میں انتخاب نہیں ہوگا۔
چیف الیکشن کمشنر نے پولنگ کا وقت صبح 8 بجے سے بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک مقرر کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر دیامر ممتاز احمد کہتے ہیں کہ پولنگ کے سامان کی ترسیل کردی گئی ہے۔
گلگت میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں نے بھرپور انتخابی مہم چلائی جس میں بلاول بھٹو، مریم نواز، علی امین گنڈاپور، عبدالغفور حیدری اور دیگر رہنماؤں نے عوامی جلسوں سے خطاب کیا۔
گلگت کورٹ کی عائد کردہ پابندی کی وجہ سے مہم کے آخری روز بلاول بھٹو اور وفاقی وزرا نے جلسوں سے خطاب نہیں کیا تاہم وزیراعظم کے معاون خصوصی ذلفی بخاری نے آخری روز بھی گلگت اور نگر میں جلسوں سے خطاب کیا۔
الیکشن میں سکیورٹی کے انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں جس کے لیے ملک بھر سے پولیس کی نفری طب کی گئی ہے۔
سندھ پولیس کی نفری سکیورٹی ڈیوٹی کے لیے جی بی پہنچ گئی ہے اور سندھ پولیس کے 500 افسران اور اہلکار خدمات انجام دیں گے۔
گلگت بلتستان حکومت نے محکمہ داخلہ سندھ کو خط لکھا تھا، جس پر حکومت سندھ کی منظوری سے نفری بھیجی گئی۔