اسکردو (جیوڈیسک) بلتستان ڈویژن میں بارش اور گلیشر پگھلنے کے باعث دریائے سندھ سمیت اسکردو کے تمام دریاؤں میں پانی کی سطح میں ایک بار پھر اضافہ ہورہا ہے۔ ندی نالوں میں طغیانی سے اسکردو سے کے ٹو جانے والا روڈ اور اسکردو کھرمنگ روڈ بند ہو گیا ہے۔
چترال میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے چترال پشاور روڈ آمدورفت کے لیے آ ج بھی بند ہے۔ گلگت بلتستان میں گزشتہ دو روز سے جاری گرمی کی شدت کے باعث گلیشر پگھلنےکا عمل تیز ہوگیا ہے جس سے دریا اور ندی نالوں میں ایک بار پھر طغیانی آگئی ہے۔
سب ڈویژن کھرمنگ میں بارش سے طورغونڈ گاوں میں سیلاب نے تباہی مچا دی۔ سیلابی ریلے اپنے ساتھ گھروں، مویشیوں کو بہا لے گئے ہیں۔ سڑک پر پھسلن کے باعث ایک موٹر سائیکل سوار کئی فٹ نیچے دریائے سندھ میں گر کر جاں بحق ہوگیا جبکہ لینڈ سلائیڈنگ سے سب ڈویژن کھرمنگ کو اسکردو سے ملانے والی واحد سڑک پاری گاوں کے مقام پر ہر قسم کی ٹریفک کیلیے بند ہوگئی ہے۔
دوسری جانب اسکردو سے دنیا کی دوسری بلند چوٹی کے ٹو جانے والی واحد سڑک پر بیافو کے مقام پر دریا برالدو کے اوپر سے پانی گزرنے لگا ہےجس کے باعث کے ٹو سے واپس اسکردو آنے والے غیر ملکی سیاح پل کے دوسری جانب پانی اترنے کا انتظار کر رہے ہیں، تاہم پل ٹوٹنے کی صورت میں کے ٹو اور دیگر پہاڑوں کی مہم جوئی میں مصروف دو سو سے زائد کوہ پیما بیافو کے مقام پرپھنس سکتے ہیں۔
چترال میں کھوٹ کے مقام پر ،12 مکانات سیلابی ریلے میں بہہ گئے جبکہ چترال پشاور روڈ آمدورفت کے لیے آج دوسرے روز بھی بندہے۔سب ڈویژن مستوج روڈ بھی کئی مقامات پر دوبارہ بند ہو گیا ہے۔