خضدار: گرلز کمیونٹی پرائمری سکول کانک میں متعدد ٹیچرز کی غیر حاضری ،عمارت کی خستہ حالی ،ٹاٹ و بیت الخلاء نہ ہونے اور نصاب کی کتابوں کی عدم دستیابی کے خلاف طالبات کا احتجاجی ریلی ،پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ،مظاہرہ میں بی این پی (عوامی ) سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی شرکت ،وزارت تعلیم خضدار کے طلباء و طالبات کو تعلیمی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے ،بی این پی (عوامی ) کے عہدیداروں کا مظاہرین سے خطاب ،عمارت کی خستہ حالی اور باقی ماندہ ٹیچروں کی غیر حاضری کی وجہ سے سے مشکلات پیش آ رہی ہیں اسکول طالبات کا صحافیوں سے گفتگو تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز گرلز کمیونٹی پرائمری سکول کانک کے طالبات نے احتجاجی ریلی نکال کر پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا مظاہرین میں شامل طالبات کا کہناتھا ۔۔
سکول کی عمارت مکمل طور پر خستہ ہو چکی ہے جو مہندم ہونے کی قریب ہے اگر اس کی تعمیر و مرمت پر فوری توجہ نہیں دی گئی تو کسی بھی وقت کوئی سانحہ رونما ہو سکتا ہے اس کے علاوہ سکول میں متعدد ٹیچرز (استانیاں ) تعیناتہیں مگر ایک استانی (باجی کریمہ بلوچ) کے علاوہ باقی استانیاں ڈیوٹی کرنے نہیں آتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں حصول علم میں شدید پریشانی و مشکلات کا سامنا ہے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک نے صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کا جو اعلان کیا تھا اس پر کوئی عمل نہیں ہو سکا ہمارے سکول میں نہ ٹاٹ ہے نہ ہی درسی کتب قبل ازیں بی این پی عوامی کے ضلعی آرگنائزر ڈاکٹر حضور بخش زہری ،سعد اللہ گنگو اور بابو پیر جان بلوچ نے بھی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے تعلیمی ادارے میں سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ،،،