کراچی (جیوڈیسک) عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 12 سال کی کم ترین سطح پر آچکی ہے مگر عوام آج بھی مہنگا پیٹرول خریدنے پر مجبور نظر آتے ہیں۔ سب اچھا ہے کی گردان لگاتی حکومت اپنی معاشی کارکردگی کے پل باندھ رہی ہے۔
وزیر لمبی چوڑی تقریریں کر رہے ہیں۔ گذشتہ تین ماہ کے دوران عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 12 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے مگر اس کمی کا فائدہ حکومت نے عوام کو کتنا پہنچایا اس کا اندازہ آپ ان اعداد و شمار سے باآسانی لگا سکتے ہیں۔
نومبر میں خام تیل کی قیمت 41 ڈالرفی بیرل تھی۔ پیٹرول 76 روپے لیٹر دسمبر میں خام تیل 34 ڈالر کا ہوگیا پیٹرول 76 روپے لیٹر ، جنوری میں خام تیل 31 ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا مگر پیٹرول وہی 76 روپے لیٹر۔ یعنی گذشتہ تین ماہ کے دوران عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں تقریبا 10 ڈالر فی بیرل کی کمی تو ہوئی مگر حکومتی خزانے کا پیٹ ہے جو بھرنے کا نام نہیں لے رہا۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت حکومت فی لیٹر پیٹرول پر 26 روپے ، جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر تقریبا 34 روپے فی لیٹر کما رہی ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرتی ہے تو صنعتکاروں کو خام مال سستا جبکہ پیداوار میں اضافہ ہوگا اور ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی ہوگی جس سے عام آدمی کو ریلیف ملے گا۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 12 سال کی کم ترین سطح پر تین ماہ کے دوران خام تیل کی قیمت 10 ڈالر فی بیرل کم ہوگئی حکومت پیٹرول پرتقریبا 26 روپے اور ڈیزل پر34 روپے فی لیٹر کما رہی ہے۔
نومبر میں خام تیل کی قیمت 41 ڈالرفی بیرل اور پیٹرول 76 روپے لیٹر دسمبر میں خام تیل 34 ڈالر کا ہوگیا اور پیٹرول 76 روپے لیٹر جنوری میں خام تیل 31 ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا مگر پیٹرول وہی 76 روپے لیٹر۔