کراچی (جیوڈیسک) عالمی مارکیٹ میں ایک سال کے دوران خشک دودھ 4ہزار ڈالر سے کم ہوکر 2 ہزار ڈالر کی سطح پر آگیا لیکن مقامی مارکیٹ میں بچوں کے دودھ کا ڈبہ سستا ہونے کے بجائے مہنگا ہوگیا۔
عالمی مارکیٹ میں خشک دودھ کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود پاکستان میں سربمرخشک دودھ تیار کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رواں سال عالمی مارکیٹ میں خشک دودھ کی قیمتیں 50سے55فیصدتک گر گئیں تاہم مقامی مارکیٹ میں بچوں کے دودھ کا چھوٹا ڈبہ سستا ہونے کے بجائے 150روپے تک مہنگا کردیا گیا۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ فارمولا دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں ہے لیکن بعض حالات میں یہ مجبورا تجویز کرنا پڑتا ہے اور والدین کم آمدنی کے باوجود مہنگا خشک دودھ خریدنے پر مجبور ہیں تاہم حکومت کی جانب سے مہنگے داموں سربمہر فارمولا دودھ فروخت کرنے کو تیار نہیں جبکہ بھاری منافع کمانے کے باوجود یہ کمپنیاں آڈٹ کے وقت معمولی منافع ظاہر کرتی ہیں۔