اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی آڈٹ ڈپارٹمنٹ نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب کرنے کا قانون ختم کرنے کی تجویز دے دی ہے۔
’’ ایف بی آر کی آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو رپورٹ بھجوائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر انکم ٹیکس آرڈیننس2001 سے سیکشن 214 ڈی ختم نہ کیا گیا تو اس سیکشن کی بنیاد پر آڈٹ کیلیے منتخب ہونے والے ٹیکس دہندگان کی تعداد اس قدر بڑھ جائے گی کہ ان کا آڈٹ مکمل کرنا ناممکن ہوجائے گا کیونکہ ابھی بھی اس سیکشن کی وجہ گزشتہ دو سال کے دوران آڈٹ کیلیے منتخب ہونیوالے ٹیکس دہندگان کی تعداد اس قدربڑھ چُکی ہے کہ ان کا آڈٹ نہیں ہوپارہا ہے اور اس وقت سات لاکھ 80 ہزارسے زائد آڈٹ کے کیس التوا کا شکار ہیں۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ سیکشن کی وجہ سے آڈٹ کیس بڑھنے سے قرعہ اندازی کے ذریعے آڈٹ کے لیے منتخب ہونے والے ٹیکس دہندگان کا آڈٹ بھی متاثر ہورہا ہے اورگزشتہ دو سال کے دوران صرف21 ہزار694 ٹیکس دہندگان کا آڈٹ مکمل ہوسکا ہے اور اگر یہ شق برقرار رکھی جاتی ہے تو امسال بھی اس شق کے تحت ٹیکس دہندگان کی بڑی تعداد آڈٹ میں آجائے گی جسے سنبھالنا ناممکن ہوجائے گا کیونکہ پہلے ہی آڈٹ ڈپارٹمنٹ کو افرادی قوت میں کمی کا سامنا ہے اور اگر اس شق کی وجہ سے بڑی تعداد اور آڈٹ میں آجاتی ہے تو اس کیلیے بہت زیادہ افرادی قوت درکار ہوگی لہٰذا ایف بی آر کو تجویز دی جاتی ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس سے سیکشن سیکشن 214 ڈی ختم کردی جائے تاکہ آڈٹ کے غیر ضروری بوجھ سے بچا جاسکے۔ واضع رہے کہ مذکورہ شق کی وجہ سے صرف ایک سال کے دوران آڈٹ کے زیر التوا کیسوں کی شرح میں 33.7فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس وقت آڈٹ کے جتنے کیس زیر التوا ہیں اس سے پہلے کبھی التوا کا شکار نہیں تھے اور اس کی بنیادی وجہ ایف بی آر کی جانب سے انکم ٹیکس آرڈیننس میں متعارف کروایا جانے والا سیکشن 214 ڈی ہے۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فنانس ایکٹ 2015 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت لاگو کیے جانے والے سیکشن 214ڈی کے تحت انکم ٹیکس آڈٹ کے لیے منتخب ہونیوالے ٹیکس دہندگان کے بعدآڈٹ کا کام متاثر ہوا ہے کیونکہ اس سیکشن کے تحت ٹیکس دہندگان کی غیر معمولی و بے مثالی تعداد آڈٹ کیلیے منتخب ہوئی ہے جبکہ اس کے علاوہ پیرامیٹرک بنیادوں پر جنوری2017 میں پیرامیٹرز کی بنیاد پر کی جانیوالی قرعہ اندازی کے ذریعے مجموعی طور پر 93 ہزار 277 ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب کرکے نوٹس جاری کر رکھے ہیں لیکن اس نئی آڈٹ پالیسی میں طے کیے جانے والے پیرامیٹرز میں یہ بھی طے کیا گیا تھا کہ جن ٹیکس دہندگان کی جانب سے ٹیکس ایئر 2015 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروائے گئے یا مقررہ مدت کے بعد جمع کروائے گئے ہیں ان سب کو انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 214 ڈی کے تحت انکم ٹیکس آڈٹ کے لیے منتخب کیا جائے گا۔