کرپشن گنگز کی نگرانی میں جشن بہاراں کی تقریبات اختتام پزیر

JAMPUR

JAMPUR

جام پور (کامران لاکھا سے) کرپشن گنگز کی نگرانی میں جشن بہاراں کی تقریبات اختتام پزیر شہریوں کی عدم شرکت کے باعث تحصیل انتظامیہ نے ٹی ایم اے جام پور کے ملازمین کو کرسیوں پر بیٹھا کر پروگرام کا اختتام کر کے اپنی”جھوٹی عزت”کو بچا لیا شہریوں کی جانب سے جشن بہاراں کے پروگرامز کو ٹوپی ڈرامہ اور”کھائو پیو”کا نام دے دیا صحافیوں کی جانب سے بائیکاٹ کے ضلعی وتحصیل انتظامیہ نے آئوٹ آف سٹی سے حصفیوں کو بھاری رقوم دے کر کوریج حاصل کرنے کی کوشش کی جو ناکام ثابت ہوئی تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب بھر میں جشن بہاراں کے پروگرامز شروع کئے گئے جس میں لاکھوں کے فنڈز استعمال کرنے کے لئے ڈی سی او اور تحصیل انتطامیہ کو اختیار دیاگیا۔

جس کے تمام تر انتطامات تحصیل انتظامیہ کے سپرد کئے گئے جس میں میونسپل ایدمنسٹریٹر قمرالزمان قیصراانی اور ٹی ایم او جام پور خالد محمودنے اپنے اختیار کا جاجائز استعمال کرتے ہوئے اس میں برے پیمانے پر مبینہ طور پر کرپشن کی مزکورہ دونوں افسران نے”گلو بٹ”کا روپ دھارتے ہوئے شہریوں اور صحافیوں کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز رویعہ اختیار کئے رکھا اسسٹنٹ کمشنر جام پور اور ٹی ایم او کی مبینہ کرپشن کے خلاف جام پور کے صحافیوں نے دونوں افسران کے نازیبا اور دھمکی آمیز رویعہ کے خلاف احتجاج کر کے تمام تر سرکاری تقریبات کا مکمل بائیکاٹ کیا۔

تین روز تک ورکنگ صحافیوں نے اں پروگرامز میں شرکت نہ کی اس تمام تر صارتحال کے پیش نذر ٹی ایم اے جام پور کے ”گلابٹ افسران اسسٹنٹ کمشنر اور ٹی ایم او نے صحافیوں کو منانے کی بھر پور کوشش کی مگر اسسٹنٹ کمشنر کے نازیبا الفاظ اور معزرت نہ کرنے پر چار روزسے سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ جاری رکھا اور مسلسل اسسٹنٹ کمشنر اور ٹی ایم او کے خلاف احتجاج کیا جشن بہراں کی کوریج نہ ملنے پر ضلعی انتطامیہ اور تحصیل انتطامیہ نے راجن پور داجل روجہان اور دیگر علاقوں سے نمائندگان کے زریعے جشن بہاراں کے پروگرامز کی کوریج کرانے کی کو شش کی مگر چند ایک دو ”خوشامندی”صحافیوں کے علاوہ ضلع وڈویژن بھر کے صحافیوں نے کوریج سے انکار کر دیا۔

اسسٹنٹ کمشنر قمرالزمان قیصرانی اور ٹی ایم او خالد محمود کو اپنا رویعہ درست کر کے صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی کے واقع پر معزرت کرنے کو کہا اسستنت کمشنر جام پور اور ٹی ایم او کے غلاط اور نازیبا رویعے کے خلاف جب جام پور کے صحافیوں نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا تو افتتاح کی رات ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی بھی موقع پر آگئے اور انہوں نے صحافیوں سے اپیل کی کہ وہ جشن بہاراں کے پروگرامز میں شرکت کریں مگر صحافیوں نے اس وقت تک پروگرامز میں جانے سے نہ صرف انکار کر دیا بلکہ اُن سے مطالبہ کیا کہ جام پور سے اسسٹنٹ کمشنر قمرالزمان قیصرانی اور ٹی ایم او کی مبینہ کرپشن کی انکوائری اور ان کو جام پور سے تبدیل کیا جائے۔

جس پر ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے وعدہ کیا کہ اسسٹنٹ کمشنر جام پور کی کرپشن کی انکوائری کی جائے گی اور اس کے بارے میں خودایکشن لونگا مگر چار روز گزرنے کے باوجود ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی شعری علی گورچانی کا”بلوچکا”وعدہ بھی ڈرامہ چابت ہوا اور انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر اور ٹی ایم او کی کرپشن میں اُن کو سپورٹ کیا یہاں یہ بات بھی واضع رہے کہ جام پور میں تعینات اسسٹنٹ کمشنر جام پور قمرالزمان قیصرانی ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی فرمائش پر تعینات ہیں اور وہ ان کے دور کے رشتہ دار بھی ہیںجن کی آپس میں رشتہ داری ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر جام پور اور ٹی ایم او کے مقامی صحافی جاویداقبال اور دیگر سے بدتمیزی کے مرتکب کرپشن گنگ قمر الزمان قیسرانی اور ٹی ایم او خالد محمود کے خلاف صحافیوں الیاس میر کامران لاکھا اکمل ملکانی بلال احمد ملک محمد رمضان سجاد ڈندل شمس الدین عباس ملک سرور قریشی احمد نواز راں ناصر ربھٹی رانا قدیر احمدضلعی صدر انجمن صحافیان راجن پور منصور خان سنجرانی جنرل سیکرٹری قمر سراج قریشی الیاس راجا یاسر اقبال مرید حسی تالپور فرید دوداانی عدنان مرتضیٰ اقبال شاہین ریاض فارس منور سکھانی اے ڈی گوشل نفیس الرحمن شیرونی وقار احمد لاشاری ملک سیف اللہ جکھڑ خواجہ عبدالجبار نواز ببر عبدالجبار قریشی مرزا شمس الرحمن کے علاوہ پاکستان تحریک انساف کے ضلعی صدر کرنل ریٹائر فاروق احمد بزدار ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالرزاق راجہ پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے ضلعی صدر ملک رحمن اقبال آرئیں پی ٹی آئی کے تحصیل صدر مرز عبدالکریم گگن پاکستان پیپلز پارٹی کے عبدالرئوف خان لُنڈ صدر کسان کٹھ اللہ بخش بلوچ کے علاوہ تاجروں سول سوسائٹی ووکلاء اور شہریوں نے اسسٹنٹ کمشنر کی کرپشن کو بے نقاب کرنے پر مقامی صحافی جاویداقبال کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی غندہ گردی قابل مزمت ہے۔

قانون کے تحت ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سرکاری ہیڈ سے ترقیاتی کاموں اور دیگر پروگرامز کی تفصیل طلب کر سکتا ہے جو کہ اس کا قانونی حق ہے اس حوالے سے جب اسسٹنٹ کمشنر سے موقف کی کوشش کی گئی تو انہوں نے اپنا موقف دینے سے انکار کر دیا۔