من اللہ نور خیرالبشر ہیں آقا رکھے ہوئے امتیوں کی خبرہیں آقا شان نبوت ہے یہ سچے رسول ہو دیتے گواہی تیری شجروحجر ہیں آقا حضرت انس فرمایا کرکے خدمت نبی کی کرتے سب غلطیوں سے درگزر ہیں آقا بنائے سب جہان اللہ نے نورسے چمکتے ستارے روشن شمس وقمر ہیں آقا سالوں میں طے ہونہ سکے جو کرتے لمحوں میں ایسا سفر ہیں آقا بتارہی ہیں آیات قرآن کی ہمیں رکھتے غلاموں پہ رحمت نظر ہیں آقا دوررہتے ہیں جو در سے تمہارے یوں ہی رہتے وہ دربدرہیں آقا دیتے ہوان لوگوںکوبھی دعائیں مارتے تمہی کوجو پتھر ہیں آقا سرخروہوں گے قیامت کے دن وہ محبت میں کرتے زندگی بسرہیں آقا کہہ رہے تھے مسجد اقصیٰ میں انبیاء امام ہم سب کے سرورہیں آقا شامل رہے صدیق ایسے ثناء خوانوں میں سناتے نعتیں جو شام و سحر ہیں آقا