امرتسر (جیوڈیسک) گولڈن ٹیمپل میں آپریشن بلیو سٹار کے 30 سال مکمل ہونے کے موقع پر ہونے والی ایک تقریب میں سکھ گروپ کے ایک رہنماء کو تقریر کرنے کی اجازت نہ ملی جس پر سکھوں کے دو گروپ آپس میں لڑ پڑے اور دونوں جانب سے تلواریں نکال لی گئیں۔
سکھوں کے درمیان ہونے والے اس تصادم میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ خیال رہے کہ آج سے 30 سال قبل بھارتی فوج نے اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کے حکم پر سکھوں کے مقدس ترین گردوارے گولڈن ٹیمپل پر بہت بڑا آپریشن کیا جسے ”آپریشن بلیو سٹار” کا نام دیا گیا تھا۔
اس آپریشن کا مقصد ان باغی سکھوں کو نکال باہر کرنا تھا جو گولڈن ٹیمپل سے خالستان کی خود مختار ریاست کے لئے لڑ رہے تھے۔ بھارتی حکومت نے آپریشن بلیو سٹار سے اپنا فوجی ہدف تو حاصل کر لیا لیکن اس کی بہت بڑی قیمت ادا کرنا پڑی۔ آج تک یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ اس آپریشن کے دوران گولڈن ٹیمپل کے اندر اور اطراف کتنے لوگ مارے گئے اور ان میں سے کتنے لوگ عام شہری تھے جو ایک اس جگہ موجود تھے۔
اس سانحے کے بعد اندرا گاندھی کو ان کے سکھ محافظوں نے قتل کر دیا تھا۔ اس کے ردعمل میں سکھ مخالف فسادات میں تین ہزار کے قریب سکھ مار دیئے گئے تھے۔