کراچی (جیوڈیسک) مال بردار گاڑیوں کی ملک گیر ہڑتال چھٹے روز میں داخل ہو گئی تجارت معطل ہونے سے پورٹ پر کنٹینرز کا ڈھیر لگ رہا ہے ، جس کی وجہ سے معیشت کو اربوں روپے کے خسارے کا خدشہ ہے۔ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ملک گیر ہڑتال سے پورٹ پر کنٹینرز کا ڈھیر بننے لگا ہے۔
امپورٹرز کے 24 ہزار اور ایکسپورٹس کے 16 ہزا ر کنٹینرز پورٹس پر پھنس گئے۔ بحری جہاز درآمدی مال اتارنے اور برآمدی اشیاء لے جانے کے منتظر ہیں، درآمدی یوریا کے جہاز کے علاوہ ایکسپورٹ کے لیے پیاز، سیمنٹ، چاول اور گارمنٹس سمیت ہر چیز کی شپمنٹ رک گئی۔ اس کے علاوہ اب فیکٹریوں کا پیداواری عمل بھی رک جانے کا خدشہ ہے۔ ملک گیر ہڑتال سے صنعتوں کو خام مال بھی نہیں مل پا رہا۔
صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ برآمدی آرڈرز میں تاخیر سے بیرونی خریداروں کے ہاتھ سے نکل جانے کا بھی خدشہ ہے۔نہ صرف کراچی بلکہ ملک بھر کے صنعتکار اور تاجر بھی اشیاء کی رسد نہ ہونے سے پریشان ہیں جبکہ معیشت کو اربوں روپے کے نقصان کا خدشہ ہے۔