تحریر: شیخ خالد ذاہد معاشرے کا مقصد معاشرتی نظام کے تحت ایک انسان دوسرے انسان کی مدد کیلئے یا رہنمائی کیلئے بنایا گیا ہے۔ ایک اکیلے انسان کی کوئی اہمیت نہیں، کسی فیصلے اور رہنمائی کیلئے ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت پڑتی ہے۔ شائد یہی وجہ ہے کہ وہ معاشرے جہاں افہام و تفہم زیادہ ہے، جذبہ خیر سگالی زیادہ ہے اور ایک دوسرے کیلئے راستہ چھوڑنے یا دینے کے رواج زیادہ ہیں اور جہاں ایک دوسرے کا اعتبار باقی، جہاں اعتماد کیا جاتا ہے یہ سب انہی معاشروں میں پایا جاتا ہے جو ترقی کر رہے ہیں۔ معاشی اعتبار سے بھی اور معاشرتی اعتبار سے بھی۔ بقول حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کہ “فرد قائم ربطِ ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں – موج دریا میں ہے بیرونِ دریا کچھ نہیں”۔ اس شعر سے بہتر کرہ ارض پر انفرادی اور اجتماعی حیثیت کی ترجمانی شائد ہی کسی نے کی ہو۔
وقت کی قلت نئے دور کا بہت سنگین مسلئہ ہے۔ ہر فرد جو شائد کچھ نہیں بھی کرتا ہو آپ کو یہی جواز پیش کریگا کے وقت ہی نہیں ملتا اور آپ بھی اسی کی طرح معصومیت سے جواب دینگے کے “ہاں یہ تو ہے”۔ اس نفسا نفسی کے اس دور میں جہاں وقت کی قلت ہے وہیں کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔
آج کی نسل دنیا کو ایک اور نام سے جانتی ہے اور وہ ہے “گوگل”۔ گوگل ایک “ڈھونڈنے کی ویب سائٹ ہے”۔ 2004 سے اپنے کاروبار کی شروعات کرنے والا انٹرنیٹ کا ادارہ آج دنیا کا صفہ اول کا استعمال ہونے والا “ڈھونڈنے والی ویب سائٹ ہے”۔
Google
گوگل کا پہلا نام شائد گوگول تھا۔ تصویر میں “گوگول” کو گوگل بنانے والے دو نوجوان (بیٹھے ہوئے) سرگے برین اور لیری پیج ۔ ان کی بدولت نے ترقی کی منزلیں طے کیں اور آج دنیا اپنے آپ کو گوگل کے بغیر ادھوری سمجھتی ہے۔ جدید دور کو جدیدیت تک لے جانے میں بھی گوگل نے قلیدی کردار ادا کیاہے۔
گوگل ایسی جگہ ہے جہاں دنیا کی شائد ہی کوئی ایسی معلومات ہو جسے آپ تلاش کریں اور وہ دستیاب نا ہو۔ گوگل پر ہی ڈھونڈ لیں کے دنیا میں کتنی ڈھونڈنے والی ویب سائٹس موجودہیں اور اس میں گوگل کا کونسا نمبر ہے۔ دورِ حاضر میں گوگل کا “اینڈروئڈ سسٹم” دنیا میں تحلکہ مچایا ہوا ہے اور ایسی ضرورت بنا ہوا ہے کہ اس کے بغیر آپ کے موبائل فون کو کوئی موبائل فون ماننے کو تیار ہے اسی طرح گوگل پر کسی جگہ کی تلاش کیلئے متعارف کرائی گئی سہولت جس کی بدولت آپ بیٹھے بیٹھے دنیا کے کسی بھی کونے میں پہنچ سکتے ہیں۔ ایک اور اہم ترین سہولت ترجمہ کرنے کی ہے گوگل ٹرانسلیٹ کی بدولت آپ دنیا کی کسی بھی زبان میں اپنی زبان سے ترجمہ کرسکتے ہیں۔ بات یہاں ختم نہیں ہوئی گوگل نے بجلی سے چلنے والی خود کار اور بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑی بھی متعارف کروا دی ہے۔