اسلام آباد(جیوڈیسک)اسلام آباد قومی اسمبلی اپنی مدت پوری کرنے کے بعد تحلیل ہوگئی، اس کے ساتھ ہی وفاقی کابینہ بھی ختم ہوگئی ، لیکن وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نگراں وزیراعظم کے آنے تک اپنے عہدے پر کام کرتے رہیں گے ،وفاقی حکومت پانچ سال مکمل ہونے پر سولہ مارچ کی رات بارہ بجے تحلیل ہوگئی،اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ہی وفاقی کابینہ بھی ختم ہوگئی اور تمام وزیر مشیر سابق ہوگئے۔
تاہم راجہ پرویز اشرف نگراں وزیراعظم کے آنے تک بدستور اپنے عہدے پر قائم رہیں گے ، کابینہ ڈویڑن کے مطابق گزری اسمبلی کے 25 وزرا اور اہم شخصیات کے لیے سرکاری سیکیورٹی برقرار رہے گی ،جن میں رحمان ملک ، عاصم حسین ، قمر زمان کائرہ ، اور فہمیدہ مرزا نمایاں ہیں ، اس سے پہلے وفاقی حکومت نے اپنی مدت کا آخری دن بہت مصروف گزارا۔
وزیراعظم سے ملاقات میں چاروں صوبائی وزرائے اعلی نے انتخابات ایک ہی دن کرانے پر اتفاق کرلیا ، لیکن صوبائی اسمبلیاں ایک ساتھ تحلیل کیے جانے پر اتفاق نہ ہوسکا ، گزری اسمبلی نے قومی تاریخ میں کئی ایک رکارڈ قائم کیے قومی اسمبلی پانچ سال پورے کرنے والی پہلی جمہوری اسمبلی بنی صدر زرداری نے مسلسل پانچ بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔
فہمیدہ مرزا پاکستان کی پہلی خاتون اسمبلی اسپیکر بنیں، اسمبلی نے تاریخ ساز پچاس اجلاس کیے ، 134 بل اور85 قرار دادیں منظور کیں، اسمبلی میں دو قائد ایوان یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف آئے اور دو ہی اپوزیشن لیڈر چودھری پرویز الہی اور چودھری نثار علی خان آئے ، پہلی بار عسکری قیادت نے پارلیمنٹ کے سامنے خود کو پیش کیا اور پہلی بار اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکا ونٹس کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا۔