لندن (جیوڈیسک) لندن میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنمائوں چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الہیٰ اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور صحافیوں کو اپنی ملاقات کے حوالے سے آگاہ کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا غیر آئینی، غیر اخلاقی اور غیر جمہوری ہے۔ حکومت کا خاتمہ عوام پر واجب ہو چکا ہے۔ دھاندلی پر مبنی نظام کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
ملک بھر میں اختیارات عوام تک تقسیم کئے جائیں لیکن موجودہ حکومت عوام تک اختیارات کبھی تقسیم نہیں کرے گی۔ پاکستان میں عوام کا طرز زندگی بدلنے والا نظام لانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کا ابھی الائنس نہیں بنا، صرف رابطوں کا آغاز کیا ہے۔
ہم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور متحدہ قومی موومٹ کے قائد الطاف حسین سے بھی رابطے میں ہیں۔ ابھی یہ تعین کرنا باقی ہے کہ دیگر کن قوتوں سے رابطہ کیا جائے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنماء چودھری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ ہم کسی کیخلاف نہیں بلکہ ملک کی بھلائی کیلئے اکھٹے ہوئے ہیں۔
موجودہ حکومت کی بنیاد ہی دھاندلی پر رکھی گئی ہے۔ عوام کو کرپٹ نظام سے نجات دلانے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرینگے۔ انتخابی اصلاحات ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں نے 3 بار فوج سے لڑائی کی، چوتھی بار لڑنے جا رہے ہیں۔ دنیا میں کبھی کسی وزیر دفاع نے اپنی فوج کو برا نہیں کہا، ہمارے وزیر دفاع اپنی ہی فوج کیخلاف بول رہے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ ”چور کی بجائے چور کی ماں کو پکڑا جائے۔ اس کرپٹ نظام سے چھٹکارا حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری اس کرپٹ نظام کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ عوام ان کا بھرپور ساتھ دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں خطرناک حالات پیدا ہو چکے ہیں۔ نظام کو درست کرنے کیلئے انتخابی اصلاحات پر زور دیا جائے۔ صحیح لوگ منتخب ہو کر آئیں تو معاملات حل ہو جائیں گے۔