اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں یکم نومبر سے سوتی دھاگے (کاٹن یارن) اور گرے و پراسیسڈ فیبرک پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جائے گی جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان کے لیے ایکسپورٹ ری فنانسنگ فیسیلٹی کے لیے شرح سود میں 1فیصد کمی کی جائے گی۔
اس ضمن میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)کے وفد کی وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے 2 مرتبہ اہم ملاقاتیں ہوئیں اور شام کو ایف بی آر میں ہونے والے مذاکرات میں معاملات طے پاگئے ہیں جن میں یہ طے پایا ہے کہ یکم نومبر سے سوتی دھاگے(کاٹن یارن) اور گرے و پراسیسڈ فیبرک پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جائے گی، علاوہ ازیں یہ بھی طے پایا ہے کہ اسپننگ اور جننگ سیکٹر کو بھی لانگ ٹرم فنانسنگ فیسیلٹی فراہم کی جائے گی۔
علاوہ ازیں لانگ ٹرم فنانسنگ فیسیلٹی کے تحت قرضوں کے اجرا پر عائد شرح سود میں بھی 1فیصد کمی کی جائے گی، حکومت اور اپٹما کے درمیان طے پانے والے معاملات میں یہ بھی اتفاق ہوا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے رکے ہوئے اربوں روپے کے سیلزٹیکس ریفنڈز بھی ترجیحی بنیادوں پر ادا کیے جائیں گے اور اس کے لیے ملک میں ریجنل ٹیکس آفس کی سطح پر کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جو ریفنڈ کلیمز نمٹانے میں اپنا کردار ادا کریں گی۔
یہ بھی طے پایا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے جس کے لیے کاروباری براردی بھی مکمل تعاون کرے گی۔