اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے صدر آصف زرداری نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نیب کو بہت دیکھ چکے ہیں اور آگے بھی دیکھتے رہیں گے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ کے لوگ پانی کیلئے مر رہے ہیں اور ٹھٹھہ میں 9 لاکھ ایکڑ اراضی سمندر میں شامل ہوگئی ہے۔
انہوں نے اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے چیئرمین کے پاس آپ لوگ کیوں جاؤ گے؟ بلکہ نیب چیئرمین کو پارلیمنٹ کے سامنے حاضر ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ ‘میری بات نہیں ہے میں نے بڑی نیب دیکھی ہے اور دیکھتا رہوں گا، مسئلہ یہ ہے کہ جس دن آپ کو بلایا جائے گا تو پھر کیا ہوگا؟ مجھے اپنا نہیں آپ کا غم ہے۔’
سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے پارلیمنٹ کو عزت دینی ہے اورمضبوط کرنا ہے، پارلیمنٹ اور جمہوریت کیلئے ہی کام کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی ممالک کی امداد سے کچھ ہوگا نہیں لیکن تھوڑی مدد مل گئی ہے، ملکی معاشی حالات اور بغیر سوچے سمجھے فیصلوں سے پاکستان نہیں سنبھالا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم ناکام ریاست کی طرف جائیں گے تو کوئی نہیں بچا پائے گا اور ہمارے دوست پاکستان کو ناکام ریاست کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتے ہم بھی نہیں دیکھنا چاہتے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو خود ہی اندر سے دیمک کھارہی ہے، اس لیے کہ سیکریٹریز فائلز پر سائن کرنے سے ڈر رہے ہیں اور ویسے بھی یہ مانگے تانگے کی حکومت ہے نہ جانے کتنے دن چلے۔
انہوں نے کہا کہ اس جنگل میں ہر طرف سے بندے لاکر بھر دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم آپ کو نہیں گرائیں گے، آپ نے ہی گرنا ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ حکومت کے لیے مشورہ ہے کہ نیب کو تھوڑا ٹائٹ کردیں جس سے بیوروکریسی اور ملک میں عدم تحفظ کم ہوگا تو ملک کچھ چلنے لگے گا، اس وقت ان سے ملک چل نہیں رہا، یہ ان 6 ماہ میں کوئی مسئلہ حل نہیں کرسکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ آج کل مجھے اور میرے خاندان کو جے آئی ٹی کا سامنا ہے، چیف جسٹس کا شکریہ کہ انہوں نے بلاول بھٹو کا نام نکال لیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ سے ریلیف ملنے پر خوش ہوں اور مریم نواز سمیت کسی کی بہن بیٹی کو جیل میں نہیں دیکھنا چاہتے۔