حکومت اور عوامی تحریک کے مذاکرات، خاص پیش رفت نہ ہوسکی

Ahsan Iqbal

Ahsan Iqbal

اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور عوامی تحریک کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ختم، دونوں جانب سے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق۔ رات گئے حکومتی مذاکراتی نے عوامی تحریک کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے، مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ عوامی تحریک کے ساتھ بات چیت آگے بڑھی ہے ہم نے حکومت کے تحفظات سے عوامی تحریک کو آگاہ کیا ہے۔

انصاف کا مطالبہ کرنا عوامی تحریک کا حق ہے اور لاہور کے واقعے پر ہمیں بھی افسوس ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ بات چیت سے متعلق بات نہیں کریں گے، مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانا چاہیے، خواہش ہے کل ہی کسی نتیجے پر پہنچیں۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کےرہنما رحیق عباسی نے کہا کہ ہم مذاکرات کے عمل پر یقین رکھتے ہیں، پہلے بھی حکومت کے سامنے مطالبات رکھے تھے اور سیاسی عمل کو جاری رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ماڈل ٹاؤن واقعے کی ایف آئی آردرج کرنے مطالبہ کیا ہے۔ فی الحال نظر نہیں آیا کہ حکومت سنجیدگی سے معاملے کو حل کرنا چاہتی ہے۔ جب تک نواز شریف وزیراعظم ہیں، تحقیقات کا امکان نظر نہیں آتا۔حکومتی ٹیم نے ہمارے مطالبات حکومت تک پہنچانے کا کہا ہے اور ہم حکومت کی طرف سے جواب کا انتظار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات سے پیچھے ہٹنا ممکن نہیں تاہم مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔