راولپنڈی (جیوڈیسک) جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی کی زیر صدارت مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی قرار داد کے مطابق یہ اجلاس آزادخطے میں مہنگائی ،بے روزگاری کی چکی میں پسے ہوئے عوام پر بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فوری طور پر اس اضافے کے فیصلے کو واپس لے اور عدالت عالیہ کے فیصلے کے مطابق پرانے ٹیرف کے تحت صارفین کو بجلی کے بل فراہم کرنے کا اہتمام کرے اور آزاد خطے کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔
مرکزی شوریٰ کایہ احساس ہے کہ آزاد خطے کو صرف 350 میگاوٹ بجلی کی ضرورت ہے جبکہ آزاد خطے میں صرف منگلاڈیم سے بجلی کی پیداور 1200 میگاوٹ ہے جس سے پاکستان روشن ہوتا ہے ،شوریٰ کا یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ آزاد خطے میں عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ تحریک آزاد ی کشمیر کا بیس کیمپ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لئے ترغیب کا باعث بنے ،نہ کہ یہاں عوام کو بنیادی سہولیات سے بھی محروم کر دیا جائے جو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لئے مایوسی کا باعث بنے۔ شوریٰ حکومت کو تجویز کرتی ہے کہ ندی نالوں اور دریائوں پرہنگامی بنیادوں پر پن بجلی کے وسیع پیمانے پر منصوبے شروع کرے تا کہ لوڈ شیڈنگ کا ازالہ ہو سکے ،اس سلسلے میں واپڈا اورحکومت جموںو کشمیر جامع حکمت عملی تشکیل دے۔