کراچی (جیوڈیسک) حکومت نے پی سی بی کے ٹاپ آفیشلز کی زبان بندی کرا دی، نجم سیٹھی سے اعلیٰ شخصیت کا پیغام ملنے پرہی شہریارخان نے استعفیٰ دینے کا ارادہ موخر کیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کی شکست پر اٹھنے والے طوفان سے پی سی بی کے درودیوار لرز اٹھے، حکام شدید دباؤ کا شکار ہیں، کوچ وقار یونس کے لفظی باؤنسرز نے دباؤ مزید بڑھا دیا، ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے گذشتہ دنوں اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی کوشش کی، مگر مصروفیات کے سبب ایسا ممکن نہ ہو سکا۔
ایسے میں ایک اعلیٰ حکومتی شخصیت سے ان کی بات چیت ہوئی جنھوں نے کہاکہ ’’ٹیم کی کارکردگی اور تنازعات سے وزیر اعظم سخت ناخوش ہیں، بورڈ آفیشلز خاموش رہ کر طوفان تھمنے کا انتظار کریں، غیرضروری بیانات معاملات مزید بگاڑ دیں گے‘‘۔
ذرائع نے بتایا کہ شہریارخان جمعے کو پریس کانفرنس میں استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر چکے تھے، مگر نجم سیٹھی نے ان سے کہا کہ ’’ اوپر سے حکم ہے ابھی ایسا کوئی قدم نہ اٹھائیں‘‘ اس پر چیئرمین بورڈ میڈیا پر مستعفی ہونے کی تردید کر کے چلے گئے۔ میڈیا کے سخت سوالات سے بچنے کیلیے ہی تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر اقدامات کا اعلان پیرکو پریس ریلیز سے کیا جائے گا۔
پہلے پریس کانفرنس کرنے کا ارادہ تھا، کوچ وقار یونس، کپتان شاہد آفریدی اور چیف سلیکٹر ہارون رشید کو برطرف کرنے کاکئی روز قبل ہی فیصلہ کر لیا گیا تھا، البتہ اعلان اب ہوگا، ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ شہریارخان کو استعفے سے روکنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان سے ہی بڑے فیصلے کرا لیے جائیں تاکہ بعد میں انہی پر تنقید ہوتی رہے۔