اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ حکومت چھاتی کے سرطان کے خلاف نیشنل پلان آف ایکشن بنائے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے خود قوت ارادی سے اس جان لیوا مرض کو شکست دی ہے، اب کینسر کی مریض خواتین کی رہنمائی کریں گی۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو اعزاز حاصل ہے۔
پاکستان کی پہلی خاتون اسپیکر قومی اسمبلی ہونے کا، اب وہ ایک ایسے مشن پر ہیں جو خواتین کو خاموش قاتل سے بچانے کا ہے اور یہ ہے چھاتی کا سرطان۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا خودبھی اس جان لیوا مرض کو شکست دے چکی ہیں۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا ہے کہمجھے اللہ نے نئی زندگی دی اور میں سمجھتی ہوں کہ میں اس کو ان خواتین کے نام کر وں جو اس کینسر سے لڑ رہی ہیں اور انہیں علاج معالجے کی کوئی سہولت نہیں ۔ اسلام آباد میں ہونے والی اس تقریب میں چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی دی گئی۔
وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے تسلیم کیا کہ وفاق اور صوبائی سطح پر چھاتی کے سرطان کی مانیٹرنگ کا کوئی نظام ہی نہیں۔ تقریب میں اقوام متحدہ اور پاکستان بریسٹ کینسر ٹرسٹ نے آگاہی کے لیے معاہدے پر بھی دستخط کیے۔ سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن اس ٹرسٹ کو تکنیکی معاونت دے گا۔سربراہ ایس آئی یو ٹی ڈاکٹر ادیب رضوی کے مطابق اس کا علاج ہی اتنا مہنگا ہے کہ عام آدمی کی تو اس تک پہنچ ہی نہیں، حکومت کو خود آگے آنا ہوگا اور کوئی میکنیزم بنائے، ورنہ عوام کی اس کی سرجری، میموگرافی، کیمو تھرپی تک رسائی کیسے ہو گی۔
تقریب میں سیاست دان، سفیر، ڈاکٹرز، طلبہ، سماجی کارکن اور کینسر کے مریض بھی شریک تھے۔ معروف گلو کارہ عابدہ پروین نے اپنی آواز کا جادو جگا کر محفل میں رنگ بھر دیئے۔ تقریب کے اختتام پر اس عزم کے ساتھ شمعیں روشن کی گئیں کہ چھاتی کے سرطان کو شکست دینے میں خاندان کے سربراہ اپنی خواتین کا ساتھ دیں گے۔