ناتجربہ کار حکومت کا پہلا بجٹ

Budget

Budget

تحریر : مسز جمشید خاکوانی

میں نے آج تک کوئی بجٹ تقریر نہیں سنی لوگ کہتے ہیں یہ الفاظ اور اعدادوشمار کا گورکھ دھندہ ہوتا ہے جس کو حکومت ہمیشہ عوام دوست بجٹ کہتی ہے اپوزیشن کا واویلا ہوتا ہے ہائے غریبوں کو مار دیا ہم اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں جبکہ عوام کی رائے ملی جلی ہوتی ہے جن کو سمجھ بوجھ ہوتی ہے وہ مرضی کے نتائج نکال لیتے ہیں جو ہماری طرح کے بے خبر ہوتے ہیں وہ ادھر ادھر سے سن کر دس باتیں بنا لیتے ہیں چند دن واویلا مچا رہتا ہے پھر وہی روٹین لائف شروع ہو جاتی ہے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا یہ ساری سیاسی بھیڑ چال ہے پتہ نہیں کس نے پہلی بار سیاست کی بنیاد ڈالی ہو گی ہمیں تو اس میں سوائے مطلب پرستی اور موقع پرستی کے کئچھ نظر نہیں آتا یہ ایک بہت اونچے لیول کا بزنس ہے اور شریفوں نے اسے بہت عمدگی سے چلایا ہے ہو سکتا ہے کبھی لوگ سیاست کو خدمت کا ذریعہ بناتے ہوں لیکن اب توبہ توبہ،حسن نثار نے کیا خوبصورت بات کہی تھی کہ جو کروڑ روپیہ لگا کر آئے گا الیکشن لڑے گا اسے پاگل کتے نے کاٹا ہے جو وہ اس عوام کی خدمت کرے گا وہ تو اپنے کروڑ کے کم از کم سو کروڑ بنائے گا ،بحر حال اللہ نے پاکستانیوں کو ایک ایسا لیڈر ضرور دے دیا ہے جو کروڑ کے سو کروڑ بنانے نہیں آیا بلکہ سچ مچ پاکستانیوں کی قسمت بنانے آیا ہے بلکہ اس مقصد کو پورا کرنے آیا ہے اس خواب کو تعبیر دینے آیا ہے جو علامہ اقبال نے دیکھا تھا اور جس مقصد کے لیے قائد اعظم نے ایک الگ ملک کی بنیاد رکھی تھی قائد اعظم کے بعد پاکستان کے لیے تین حکمرانوں نے خیر خواہی رکھی ایوب خان ،مشرف اور عمران خان میری اس بات سے بہت سوں کو آگ لگ جائے گی لیکن جو دیکھا وہی کہہ رہی ہوں۔

ایوب خان کے دور میں سب سے زیادہ انڈسٹریز لگیں بھٹو نے سب کچھ قومیانے کا بہانہ کر کے پاکستان کو معاشی طور پر پیچھے دھکیل دیا مشرف نے امریکہ کو بے وقوف بنا کر پاکستان کی بچت کی اور معاشی استحکام بخشا بے نظیر ذہین تھی مگر اس کی ذہانت پاکستان کے کام نہ آسکی ضیا الحق نے نماز روزے اور مذہب کے نام پر پاکستان کو فرقہ واریت میں جھونک دیا زرداری اور شریف فیملی نے صرف اور صرف اقربا پروری کی اور قومی خزانے کو لوٹتے رہے الطاف حسین نے مہاجر پاور کو سٹریٹ پاور بنا کر کوڑیوں کے مول بیچا اس نے کراچی کا سکون چھین کر پاکستانی معشت پر کاری ضرب لگائی اور پاکستان دشمنوں کو فائدہ پہنچایا الطاف واحد لیڈر تھا جس نے اپنے ہی کارکنوں کو موت کے گھاٹ اتارا اور پولیس اور رینجر کو کراچی کے ہر گھر میں گھسنے کا موقع فراہم کیا فوج کے بھی بعض جنرلز نے فوجی بجٹ سے فائدہ اٹھایا جنھوں نے معاشی کرپشن بھی کی مگر زرداری اور نواز جتنا کسی نے نہیں لوٹا آج عمران خان سارا کچرا اور قرضہ سمیٹ کر ملک کو آگے کی سمت لے جانے کی کوشش کر رہا ہے میڈیا کو کرپٹ نواز اور زرداری نے کیا جب ہی تو میڈیا ان کے گن گاتا ہے اور عمران کا بد ترین دشمن بنا ہوا ہے کیونکہ لفافے ،غیر ملکی سفر ،عمرہ سب کچھ بند آج کی مہنگائی زرداری اور نواز ٹولے کی دین ہے۔

عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں مگر اس کا زمہ دار عمران خان نہیں چالیس سال کی بد نظمی بد انتظامی اور سیاست دانوں کی لوٹ مار ہے میڈیا پر بیٹھے آپ کو یہ سوال پوچھتے دکھائی دیں گے کہ عمران خان کہتا تھا میں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائونگا پھر کیوں جا رہا ہے ؟ لیکن یہ نہیں بتائیں گے کیوں جانا پڑ رہا ہے پچھلی حکومتوں کے اللے تللے اور اسحاق ڈارملکی اثاثے گروی رکھ گیا ہے عمران خان کو اپنے پانچ سالہ دور میں آئی ایم ایف کو اٹھائیس ارب ڈالر واپس کرنا ہے اب خود سوچیں جو قرضہ اس نے لیا نہیں جس سے اس کا لینا دینا نہیں وہ اس لیے مجبور ہے کہ قرضہ واپس نہ کیا تو ہم اپنے ان اثاثوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے کراچی کا جناح انٹر نیشنل ایر پورٹ ،پشاور ،اسلام آباد موٹر ویز ،اور دوسرے تمام ہائی ویز ،ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کی ملکیت تمام اثاثے آئی ایم ایف سے معاہدے کر کے قرضے کے عوض نواز شریف کا تجربہ کار وزیر اسحاق ڈار گروی رکھ گیا ہے یہی وجہ ہے کہ فوج اور عمران خان دن رات اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں ملکی تاریخ میں پہلی بار فوج نے اپنا بجٹ کم کیا ہے یہ عمران خان پر اعتماد کا واضح ثبوت ہے وہ جانتے ہیں ملک کی باگ ڈور کسی چور لٹیرے کے ہاتھ میں نہیں ،اب آتے ہیں بجٹ کی طرف پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ کا فوکس کفایت شعاری کی بنیاد پر رکھا گیا ہے تاریخ میں پہلی بار وفاقی کابینہ نے اپنی تنخواہوں میں دس فیصد کمی کا اعلان کیا اب یہ روایت وفاق سے چلی ہے تو صوبوں کو بھی اپنانا ہو گی۔

ورنہ عوام کی طرف سے صوبائی حکومتوں پر تنقید ہو گی دس فیصد کمی سے بجٹ خسارے کو تو شائد معمولی فرق پڑے گا مگر لیکن عمومی رویوں میں بہت بہتر تبدیلی آئے گی جب وزرا اپنی تنخواہیں کم کر چکے تو بیورو کریسی کے بھی افسران کی عیاشیاں ختم کرنے کے لیے ان کے پاس اخلاقی جواز آ جائے گا اس اقدام کے ٹریکل ڈائون افیکٹس آنے والے دنوں میں بہت دور تک دیکھے جا سکیں گے اس پر حکومت کو سو میں سے سو نمبر ملنے چاہیں نمبر 2ایک اور بہترین کام یہ ہوا کہ گریڈ سترہ سے کم سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ جبکہ سترہ سے گریڈ بیس تک پانچ فیصد اضافہ اس سے اوپر کے افسران کو کچھ نہیں ملا اس سے قبل سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں فلیٹ ریٹ کے حساب سے اضافہ ہوتا تھا اور اگر کبھی افسران کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہوتا تو ان کی مرعات بڑھا دی جاتیں اس بار کم تنخواہ والے ملازمین کو فوقیت دی گئی۔

اس پر بھی حکومت کو سو میں سے سو نمبر،3موجودہ حکومت کی کوششوں سے قطر حکومت سے ایل این جی امپورٹ کا معاہدہ تبدیل کرا کے قطر حکومت سے ایل این جی کے ریٹ کم کرائے گئے تھے جس پر جس کی وجہ سے تحریک انصاف کی حکومت نے ایل این جی پر کسٹم ڈیوٹی میں دو فیصد کی کمی کر دی جس کا براہ راست فائدہ عام صارفین کو ہوگا یہ اقدام بھی پاکستانی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا اس پر بھی سو نمبر ،4پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دفاعی بجٹ میں اضافہ نہیں کمی کی گئی پاک فوج اس کمی کو کس طرح مینیج کرے گی کہ اپنے افسران کی تنخواہیں اور مراعات کم کرے گی اس بات پر حکومت اور فوج دونوں کو سو میں سے دو سو نمبر ملیں گے 5سابقہ حکومت تاریخ کا سب سے بڑا قرضہ اور خسارہ چھوڑ کر گئی۔

اس کے باوجود موجودہ حکومت نے جی ایس ٹی یعنی ٹیکس کی شرح پرانی سطع پر برقرار رکھی یہ بھی سو میں سے سو نمبر ہیں 6کہا جاتا تھا کہ جہانگیر ترین کے دبائوکی وجہ سے اسد عمر کو ہٹایا گیا کیونکہ اسد عمر شوگر ملوں پر ٹیکس عائد کرنا چاہتا تھا تو پھر جان لیں شوگر ملوں پر ٹیکس عائد ہو چکا لہذا پورے نمبر ملیں گے ،7زرعی شعبے کے لیے 280ارب ،فاٹا کے لیے 125ارب ،کراچی اور بلوچستان کے لیے 58ارب مختص کر کے حکومت نے ثابت کر دیا کہ وہ معیشت کو بنیادوں سے ٹھیک کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے اس پر حکومت کو سو میں سے ایک سو پچیس نمبر جاتے ہیں ،8،بجلی چوری ،کرپٹ مافیا اور منی لانڈرنگ کے خلاف ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ باقائدہ اہداف مقرر کیے گئے ہیں اس پر بھی حکومت کو سو میں سے دو سو نمبر،یقینا یہ بجٹ آئیڈیل نہیں لیکن مجموعی طور پر [اکستان کی تاریخ میں اس سے بہتر بجٹ آج تک پیش نہیں کیا گیا اللہ سے امید ہے کہ وہ ہر آنے والے سال حکومت کو اس سے بہتر بجٹ پیش کرنے کی توفیق دے (شکریہ تحریک انصاف جنھوں نے مجھے یہ ڈیٹیل فراہم کی )پی پی پی اور نون لیگ کو پتہ ہے اگر عمران خان پانچ سال رہ گیا تو عوام کو شعور کے ساتھ ساتھ رفتہ رفتہ ریلیف بھی ملتا جائے گا۔

اس لیے ان کی چیخیں مریخ تک جا رہی ہیں سب سر جوڑے سوچ رہے ہیں مشرف کو بھی اسی طرح ہٹایا گیا اب بھی وہی فارمولا آزمانے کا پروگرام ہے یا عمران کی جان لو یا اہنا کوئی شہید پیدا کرو لیکن اس بار عوام بھی کھیل سمجھ چکی ہے چند لوگ ہیں جو حق لفافہ اور حق بریانی ادا کر رہے ہیں ،ملک میں صحت تعلیم اور روزگار کے سیکٹر پر کام شروع ہو چکا ہے مگر ایکدم سے کچھ نہیں ہو سکتا گالیاں اور بد دعائیں نواز زرداری کو دو یہ انہی کی بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے چند سال عمران خان کو کام کرنے دو عمران کو حکومت کا تجربہ نہیں اس لیے غلطیاں بھی ہو رہی ہیں مگر وہ بد نیت اور لالچی نہیں انشا اللہ پاکستان سے محبت کا حق ادا کرے گا۔

Mrs Khakwani

Mrs Khakwani

تحریر : مسز جمشید خاکوانی