کراچی : ایم کیو ایم اردو بولنے والوں کی اکثریت کی نمائندگی نہیں کرتی ہے، کراچی کے شہری بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں، وہ کیسے دہشت گردی ، قتل و غارت گری، بھتہ خوری اور سے بڑھ کر پیارے وطن کو توڑنے اور اسے گالیاں دینے والوں کی حمایت کرسکتی ہے۔
حکومت سیاسی مصلحتوں اور بیرونی دبائو سے بالاتر ہو کر بلاتاخیر الطاف پر غداری کا مقدمہ چلائے اور ایم کیو ایم پر پابندی لگائے۔
ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کراچی ڈویژن کے تحت قلعہ اسلام ملک خداداد پاکستان سے والہانہ عقیدت و محبت اور غداران وطن سے نفرت اور بیزاری کے اظہار کے لئے رضا لائبریری برنس روڈ تا کراچی پریس کلب تک پاکستان زندہ باد مارچ کیا گیا۔
مارچ کے اختتام پر شرکاء سے جمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر مفتی محمد غوث صابری، عبدلرزاق سانگانی، اے این آئی کے چئیرمین سلیم حسین، انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی، سیف الاسلام، بابر مصطفائی،محمد مستقیم نورانی و دیگر نے خطاب کیا، جب کہ اس موقع پر عبدالحلیم خان غوری، عبدالمجید اسماعیل نورانی، علامہ فیاض سعیدی، محمد عارف نورانی، حاجی فاروق نورانی، علامہ عبدالغفور کرد، علامہ وقاص ہاشمی، محمد وزیر رہبر، سید عرفان نورانی، سید انور، محمد فرید قادری، شعیب برکاتی، خالد ایڈووکیٹ، سعید اختر ملک ودیگر زعمائ، علماء اور خادمین نے بھرپور شرکت کی۔
جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل کے پروردہ لوگوں کو مزید موقع دینا بھی ملک و قوم کے ساتھ غداری ہوگی، تیس سال سے پاکستان کے معاشی حب اور منی پاکستان شہر کراچی کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنانے کا موقع دینے کا بعدمزید موقع دینا پاکستان سے بے وفائی نہیں ہے تو کیا ہے۔
جے یو پی کے رہنمائوں نے کہا کہ فیصلوں کے لئے حالات سازگار ہوں تو موقع گنوانا تاریخ کی سنگین غلطی شمار ہوتی ہے اور لگتا یہ کہ موجودہ حکومت نے بھی سنگین غلطیاں کرنا وطیرہ بنالیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں کو سمجھنا ہوگا کہ ملک دشمنوں کے خلاف یہ فقط جذبات نہیں بلکہ پاکستان کی سالمیت اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی کوششوں کو رائیگاں جانے سے بچانے کے لئے وقت کا تقاضہ ہے کہ غداران وطن اور ان کے پیروکاروں کو پاکستان سے ورافتہ محبت کرنے والوں کی ترجمانی کرتے ہوئے سخت ترین سزا دی جائے۔