اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کی تقرری وزیراعظم سے کل ساڑھے دس بجے ملاقات ہو گی۔ امید ہے چار حتمی ناموں میں سے کسی ایک پر اتفاق ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت اوپر اور نیچے جانے کی تحقیقات کرائی جائیں تا کہ پتہ چلے اس سے کس کو فائدہ ہوا۔ پیپلز پارٹی کے 5 سالوں میں ڈالرکی قیمت صرف 30 روپے بڑھی۔ (ن) لیگ کے 3 ماہ میں ڈالر 12 روپے بڑھ گیا۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ مڈٹرم عوام کش بجٹ ہے۔
ہم نے بجلی پر 1400 ارب روپے اور دیگر اشیا پر 1300 ارب روپے سبسڈی دی۔ چودھری نثار ہمارے دورمیں کہتے تھے کہ قیمتوں میں اضافہ جگا ٹیکس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں اضافے کی شرح کے مطابق تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا جائے۔ سرکلر ڈیٹ میں روزانہ ایک ارب روپے کا اضافہ ہو رہا ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ریونیو 1 ہزار 80 ارب سے بڑھا کر 2 ہزار ارب روپے تک پہنچایا۔ اس ریونیو میں سے اگر کچھ سبسڈی عوام کو دی تو کوئی غلط نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے کہا تھا کہ سرکلر ڈیٹ ختم کرنے سے لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہوئی۔ صرف ڈالر کی قیمت میں اضافہ کے باعث ہر سال 200 ارب روپے کا قرضہ بڑھ رہا ہے۔