اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں حکومت کو چیلنجز کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کی بھر پور اور موثر صلاحیت رکھتے ہیں ، حکومتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ پاکستان نے معاشی استحکام حا صل کر لیا اور غربت میں کمی لانے کے لئے علاقائی اتحاد کے ذریعے اقتصادی تعاون کو فروغ دینے میں پرعزم ہیں’علاقائی اتحاد ’امن ’استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے ‘‘کاریک ’’ کا فورم امید افزا ہے۔
وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان غربت میں کمی لانے کے لئے علاقائی اتحاد کے ذریعے اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی اتحاد ‘ امن ‘ استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے “کاریک” کا فورم امید افزاء ہے۔
وہ بدھ کو وسط ایشیائی علاقائی اقتصادی تعاون (کاریک)کے 15 ویں وزارتی اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کاریک ایک اہم پروگرام ہے جو فزیکل نیٹ ورک ‘ بنیادی ڈھانچے‘ امن ‘ استحکام اور اقتصادی ترقی جیسے بڑے شعبوں میں علاقائی ممالک کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کاریک رکن ممالک کے مابین تجارت کی سہولت پر ممبنی پالیسیوں کے ذریعے غربت میں کمی لانے کا اہم فورم ہے۔انہوں نے کاریک اجلاس میں شرکت کرنے والے مندوبین کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ اس سے علاقائی ترقی و خوشحالی کے خواب کو حقیقی شکل دینے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ پاکستان 2010 ءمیں کاریک کا ممبر بنا اور پائیدار ترقی کے لئے ضروری منصوبوں کی سہولت میں فعال کردار ادا کررہا ہے۔انہوں نے کاریک کے ویژن کو فروغ دینے کے لئے اہم اقدامات تجویز کرتے ہوئے کہا کہ انسانی وسائل کے شعبہ میں علم پر کام کرنے کے لئے کاریک ممالک کے ماہرین کا ایک پول تشکیل دیا جانا چاہئے‘فنانس ‘ بینک ‘ مارکیٹنگ ‘ توانائی اور انفرسٹرکچر کے شعبوں میں ان کی مہارت سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، اس کے نتیجے میں خطے میں علوم کی منتقلی ممکن ہوسکے گی۔