کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف کا آل پاکستان مسلم لیگ کے یوم تاسیس سے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے اس وقت پاکستان میں حکومت کی تبدیلی ہوتے ہوئے نظر آ رہی ہے لیکن نئے انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے۔
حالات کی بہتری کیلئے کام کرنے والوں کیساتھ ہوں۔ نواز شریف پاکستان میں خوشحالی لائیں تو میں ان کا بھی ساتھ دوں گا۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ میرے شکوک و شبہات صحیح ثابت ہوئے، 2013ء کے الیکشن کے بعد کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ وسائل کے باوجود پاکستان میں ترقی نہ ہونا افسوسناک ہے۔ بدقسمتی سے ملک میں وہی ماحول چل رہا ہے۔
قوم بجلی، گیس اور پانی کے بحران سے گزر رہی ہے۔ پاکستان کی معیشت تباہی کی جانب جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنے والے حق پر ہیں کیونکہ ان کی باتوں میں سچائی اور ہمدردی ہے، میری ہمدردیاں ان کیساتھ ہیں۔
پاکستان کے اندر سیاسی تبدیلی لانا ہوگی۔ پرویز مشرف نے کہا کہ میں نے اپنی ذات سے بالاتر ہو کر صرف پاکستان کیلئے سوچا۔ میں اس لئے وطن واپس آیا کیونکہ ملکی صورتحال انتہائی تشویشناک تھی۔ میں نے ملک کیلئے جنگیں لڑیں لیکن مجھ پر آرٹیکل 6 لگا دیا گیا۔ عوام کو ترقی اور خوشحالی دی لیکن مجھ پر غداری کا مقدمہ بنا دیا گیا۔ مجھے زندگی بھر کیلئے نااہل قرار دیدیا گیا جو کہ غیر آئینی ہے۔ فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان آکر مقدمات کا سامنا کرونگا۔ اُمید ہے کہ مجھے انصاف ضرور ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی ذات سے بالاتر ہوکر قوم کیلئے سوچتا ہوں۔ میں ایک عام آدمی کی طرح پاکستان کیلئے کام کرنا چاہتا ہوں۔ ملک میں تبدیلی لانے کیلئے سیاسی پارٹی بنائی تھی۔ جب تک خود قیادت نہیں کرونگا پارٹی میں جان نہیں پڑے گی۔ ملک میں تسیری قوت بنانے کی ضرورت ہے۔ تیسری قوت انتخابی اصلاحات کیلئے بھی بہت ضروری ہیں۔ ایسا سسٹم لانا ہے جس میں پاکستان کی ترقی کیلئے کام ہو۔