نارووال: ملک میں احتجاج و انقلاب کا نعرہ نہ وقت پر ہے نہ دانائی کا عکاس ہے۔ حکومت کو ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کیلئے ابھی وقت دینا چاہیے۔ لوڈ شیڈنگ، مہنگائی اور دہشت گردی سے نجات کیلئے ہمیں حکومت کے اقدامات کی کامیابی کیلئے دعا گو رہنا چاہیے۔
مومن کی دعا مستجاب ہوتی ہے۔ قضا کو رد کرنے کیلئے دعا سے بڑا وظیفہ کوئی نہیں ہے۔ بزرگان دین کے عرس، گیارھویں شریف، ختمات مبارکہ کا اصل مقصد دعا کرنا اور دعا کروانا ہے۔ قبور صالحین پر کی گئی دعائیں کبھی رد نہیں جاتیں۔ دعائے مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی تقدیر بدل گئی۔ دعائے غوث اعظم رضی اللہ عنہ سے بڑھیا کا 12سال سے ڈوبا بیڑا کنارے لگ گیا۔
امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمة اللہ علیہ کی دعا سے پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔مومن کا مومن کو سب سے بڑا تحفہ دعا ہے۔دعا نہ کرنا تکبر کی علامت ہے۔آج دعائوں کا قبول نہ ہونا حلال روزی تناول نہ کرنے کی وجہ سے ہے۔میڈیا ولرڈلائن کے مطابق ان خیالات کا اظہار قائد تحریک اویسیہ پاکستان علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی سجادہ نشین مرکز اویسیاں نارووال نے چوہدری محمد سجاد گورایہ کے زیر اہتمام منعقدہ محفل پاک سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
محفل پاک میںچیف ایگزیکٹو ادارہ تاجدار یمن پاکستان محمد یعقوب اویسی ایڈووکیٹ ، چوہدری محمد انور گورایہ ، چوھدری محمد اسلم گورایہ، میاں محمد انور حیدری، قاری ساجد محمود قادری ،قاری محمد ارشد اویسی مہتمم جامعہ اویسیہ تعلیم القران ،صاحبزادہ محمد عاصم بشیر اویسی ،محمد محسن اویسی ،چوہدری طارق رندھاوا ایڈووکیٹ اور معززین علاقہ موجود تھے۔
علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی نے کہا اولیاء اللہ نے دکھی انسانیت کے دکھوں کا مداوا کیا خانقاہوں کو ذکر خدا و ذکر مصطفےٰ ۖ سے سجایا۔ ملک وملت میں امن کیلئے ہمیں شدت و تفریق نہیں تصوف و محبت کی ضرورت ہے۔ آج ملک و قوم کی فلاح و بقا اتحاد امت، تعلیمات اولیاء پر عمل اور جذبۂ حب الوطنی کے فروغ میں ہے۔ شریعت پر عمل اور دعا ہمیں کامیابی سے ہمکنار کر سکتی ہے۔
اس موقعہ پر کراچی ائرپورٹ پر شدت پسندوں اور کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے حالیہ دہشت گردی کی شدید مذمت کی گئی اور پاک فوج و رینجرز کے محب وطن جوانوں کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔