اسلام آباد (جیوڈیسک) ولیم ہیگ سے ملاقات میں دہشت گردی کے خاتمے، سلامتی کے شعبوں اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے تجارتی معاونت، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں برطانوی تعاون کو سراہا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت معیشت کی بحالی، توانائی بحران اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر داخلہ تھریسا مے سے ملاقات میں سیکورٹی امور، انسداد دہشت گردی پالیسی اور طالبان سے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔ تھریسا مے نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کو سراہا۔
وزیر اعظم نے برطانوی نائب وزیر اعظم نک کلیگ سے بھی ملاقات کی۔ ملاقاتوں میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، پنجاب، اور بلوچستان کے وزرا اعلی بھی بھی شریک تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے وزیراعظم نواز شریف نے کہا برطانیہ نے پاکستان کو توانائی کےشعبے میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا پاکستان جلد روشینوں کا ملک بنے گا، ترقی یافتہ ملک بننے کے لیے اجتماعی دانش بروئے کار لانا ہو گی۔ وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا پاکستان کے مسائل کا حل میری ذاتی ذمہ داری ہے، مسائل کے حل کے لیے فوج، حکومت، میڈیا کو مربوط کوششیں کرنا ہوں گی کیونکہ پاکستان کے مسائل ایک جماعت یا شخصیت حل نہیں کر سکتی۔